نئی دہلی کی ہندوتوا ریلی میں مسلم دشمن نعروں سے جینوسائیڈ واچ کے انتباہ کی تصدیق ہوتی ہے
نئی دہلی10اکتوبر(کے ایم ایس) بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ہندوتوا کی ریلی میں لگائے جانے والے”ان کے ہاتھ کاٹ دو”اور”ان کے سر قلم کردو”جیسے مسلم دشمن نعروں سے بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کے بارے میںجینوسائیڈ واچ کے انتباہ کی تصدیق ہوتی ہے۔
اتوار کو نئی دہلی میں وشو اہندو پریشد کی ایک ریلی میں مقررین نے کھل کر ہندوتوا کارکنوں سے مسلمانوں کے سر قلم کرنے اور ہاتھ کاٹنے کی ترغیب دی۔اس موقع پر ایک مقرر جگت گرو یوگیشور اچاریہ نے کہاکہ اگر ضرورت ہو تو ان (مسلمانوں)کے ہاتھ کاٹ دو، ان کے سر قلم کردو۔ زیادہ سے زیادہ آپ جیل جائیں گے،لیکن اب وقت آگیا ہے کہ ان عناصر کو سبق سکھایا جائے۔ آچایہ نے کہاکہ ان لوگوں(مسلمانوں) کو چن چن کرمارو۔ایک اور مقرر مہنت نول کشور داس نے لوگوں سے کہا کہ وہ ہر صورت میںبندوقیں لیں، چاہے لائسنس ہو یا نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہم سب متحد ہو جائیں تو دہلی کے پولیس کمشنر بھی ہمیں چائے پیش کریں گے اور ہم جو چاہیں کرنے دیں گے۔مقررین کا دفاع کرتے ہوئے وی ایچ پی کے ترجمان ونود بنسل نے کہا کہ یہ جن آکروش ریلی تھی اور لوگ ناراض ہیں۔ان کا مطلب یہ تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ اپنے دفاع میں سامنے آ سکتے ہیں۔یہ بیان دہلی میں ایک 25سالہ نوجوان کے قتل کے پس منظر میں آیا ہے۔ تاہم پولیس نے قتل کے کسی فرقہ وارانہ زاویے سے انکار کیا ہے۔پولیس نے بتایا کہ متاثرہ شخص منیش پر دو افراد کے خلاف اپنا مقدمہ واپس لینے کے لیے دبا ئوڈالا جا رہا تھا جنہوں نے ایک سال قبل اس کا فون چھین لیا تھا۔ جب اس نے انکار کیا تو اس پر حملہ کر دیا گیا۔ پولیس کو شبہ ہے کہ قاتل موبائل چھیننے والوں کے دوست ہیں۔