مقبوضہ جموں و کشمیر

دا کشمیر فائلز’ کے خلاف سرعام بولنا آسان نہیں تھا، اسرائیلی فلم ساز

226621-untitled-design-12بیت المقدس یکم دسمبر (کے ایم ایس) اسرائیلی فلم ساز ناداف لاپیڈجنہوں نے گوا میں منعقدہ بین الاقوامی فلم فیسٹیول میں متنازعہ فلم ‘دا کشمیر فائلز’ کو پراپیگنڈہ اور بے ہودہ قراردیا تھا کہا ہے کہ’دا کشمیر فائلز’کے خلاف سرعام بولنا آسان نہ تھاا۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اسرائیلی فلم ساز ناداف لاپیڈ جنہوں نے فلم فیسٹیول میں جیوری کے سربراہ کے طور پر شرکت کی تھی ، ایک اسرائیلی اخبار کو انٹرویو میں کہاکہ متنازعہ فلم کے بارے میں اس طرح کا بیان دینا آسان نہیں تھاکیونکہ وہ ایک تو مہمان تھے دوسرے جیوری کے صدربھی تھے ۔ انہوں نے کہاکہ انہیں معلوم تھا کہ یہ تقریب میزبان ملک کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل تھی ہے، جہاں ہر کوئی حکومت کی تعریف کررہاتھا۔تاہم انہوں نے کہاکہ کسی نہ کسی نے تو سچ سامنے لانا ہی تھا ۔ اسرائیلی فلم ساز نے مزید کہا کہ "ہال میں ہزاروں افراد موجود تھے، جن میں فلمی ستارے، سرکاری عہدیداراور دیگر اہم شخصیات شامل تھیں جو حکومت کی تعریف سننا چاہتی تھیں لیکن "ایسے ملک میں جہاں اپنے دل کی بات یا حقیقت کا اظہار کرنے کی صلاحیت تیزی سے ختم ہوتی جا رہی ہو، کسی نہ کسی کو تو بولنا ہی تھا۔” واضح رہے کہ ناداف لاپیڈ نے فلمی میلے کے اختتامی تقریب میں اپنی تقریر میں متنازعہ فلم ‘دا کشمیر فائلز’ کو نمائش میں شامل کیے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے ‘پروپیگنڈا’ اور بیہودہ فلم قرار دیا تھا۔ جس وقت وہ اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے ہال میں بھارت کے وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر اور ریاستی وزیر اعلی کے علاوہ متعدد اہم شخصیات موجود تھیں.

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button