مقبوضہ جموں و کشمیر

اسلحے کی برآمدگی کے بارے میں ایس ایس پی بارہمولہ کا بیان بھارتی جنرل کے دعوے کی نفی کرتا ہے

سرینگر26 دسمبر (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ضلع بارہمولہ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس نے کنٹرول لائن کے قریب اسلحے اور گولہ بارود کی برآمدگی کے حوالے سے بھارتی جنرل کے دعوے کی نفی کرتے ہوئے واضح طور پر کہا ہے کہ رواںسال سیکٹر میں کوئی بڑی دراندازی نہیں ہوئی۔
یہ بیان بھارتی فوج کے 19 انفنٹری ڈویژن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) میجر جنرل اجے چاندپوریا کی طرف سے شمالی کشمیر میں کنٹرول لائن کے قریب سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرنے کے دعوے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔ میجر جنرل اجے چاندپوریا نے کہاتھا کہ 24 دسمبر کو سیکورٹی فورسز نے اوڑی کے علاقے ہتھلنگا نالے سے بڑی تعداد میں بندوقیں اور پستول برآمد کئے۔انہوں نے کہاتھا کہ تلاشی کارروائی کے دوران 8 اے کے رائفلوں کے ساتھ 24 میگزین اور 560 گولیاں، چینی ساختہ12 پستولوں کے ساتھ 24 میگزین اور 244 گولیاں، نو چینی دستی بم اور پانچ پاکستانی دستی بم برآمد ہوئے۔ جی او سی نے کہا تھاکہ فورسز نے 81 غبارے بھی برآمد کیے جن پر ”I love Pakistan“ لکھا ہے اور ان پر پاکستانی پرچم بنا ہے۔تاہم ایس ایس پی رئیس بٹ نے فوجی حکام کے ہمراہ صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اب تک دراندازی کو روکنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ایس ایس پی کے بیان نے جی او سی کے دعوے کی نفی کردی ہے اور ماہرین سوال کرتے ہیں کہ جہاں کوئی دراندازی نہیں ہوئی ہے وہاں اسلحے کی برآمدگی کیسے ہوئی؟ماہرین کا کہنا ہے کہ اسلحے کی برآمدگی کے بارے میں میجر جنرل اجے چاندپوریا کا دعویٰ سوچا سمجھا پاکستان مخالف پروپیگنڈہ ہے جو بھارت میں ہندوتوا حکومت کی ایماءپر مذموم عزائم کے تحت کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button