مقبوضہ جموں و کشمیر

مودی حکومت کی طرف سے کشمیریوں کو انکی اراضی سے جبری بے دخل کرنے کیخلاف بھارت مخالف مظاہرے

سرینگر 17جنوری(کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ہندوئوں کو آباد کرنے کی غرض سے کشمیریوں کو انکی زمینیوں سے جبری دخل کرنے کی مودی حکومت کی ظالمانہ مہم کے خلاف جموں کے خطے اور وادی کشمیر کے متعدد مقامات پر بھارت مخالف مظاہروں کاسلسلہ جاری ہے ۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے جموں میں پارٹی دفتر کے باہر مودی حکومت کی طرف سے انسداد تجاوزات کی مہم کے نام پر کشمیریوں کو جبری طورپر انکی زمینوں سے بے دخلی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ پی ڈی پی نے ایک بیان میں مودی حکومت کے اس ظالمانہ اقدام پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔پی ڈی پی نے کہا کہ مودی حکومت دیہات کے غریب کشمیریوں سے انکی اراضی اور روزی روٹی چھیننے پر تلی ہوئی ہے ۔ قابض انتظامیہ یہ جھوٹا پروپیگنڈہ کر رہی ہے کہ یہ زمین ترقیاتی مقاصد کے لیے حاصل کی جا رہی ہے تاہم حقائق اس کے برعکس ہیں۔ پارٹی نے افسوس کا اظہار کیا کہ مودی حکومت نے مختلف حیلے بہانوں سے غریب کشمیریوں کو ان کی زمین سے جبری طور پر بے دخل کرنے کے لیے اپنی تمام سرکاری مشینری استعمال کر رہی ہے۔ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے رہنمائوں اور کارکنوں نے بھی کشمیریوں کی اراضی سے جبری بے دخلی کے مودی حکومت کے حکمنامے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اراضی کا نیا قانون منسوخ کرو، انتظامیہ ہوش میں آئو کے نعرے لگاتے ہوئے مظاہرین نے جموں میں ڈویژنل کمشنر آفس تک مارچ کیا اور ایک یادداشت پیش کی۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری ڈی اے پی آر ایس چھب نے کہا کہ پارٹی نے مودی حکومت کے اراضی نئے قانون کے خلاف پرامن احتجاج ریکارڈ کرایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے حقوق کے لیے کھڑے ہونے اور جدوجہد کرنے کا وقت آگیا ہے۔ شاہنواز چودھری اور جتندر چھب کی قیادت میں کانگریس کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے جموں پریس کلب کے باہر زبردست احتجاجی مظاہر کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ زاٹھا رکھے تھے اوروہ بھارتی حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کر رہے تھے ۔جموں کی وادی چناب میں عام آدمی پارٹی کے کارکنوں نے بھی غریبی کشمیری کسانوں کو جبری طورپر انکی زمینوں سے بے دخل کرنے اور انکے گھروں کو مسمار کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ہرش دیو سنگھ کی قیادت میں مظاہرین نے تجاوزات ہٹانے کے نام پر مودی حکومت کی انتقامی مہم کے خلاف نعرے بلند کئے ۔اس موقع پر ہرش دیو سنگھ نے کہاکہ مودی حکومت اراضی کے نئے قانون کے تحت غریب کشمیریوں کو جبری طورپر انکے زمینوں سے بے دخل کر رہی ہے جبکہ بدعنوان لیڈر اور بیوروکریٹس مسلسل سرکاری املاک اور جنگلات کی اراضی پر قابض ہیں ۔ راجوری میںگرودھن بالا گائوں کے لوگوں نے بھی مودی حکومت کے نئے لینڈ آرڈر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور اس قانون کی فوری منسوخی کا مطالبہ کیا۔
لوگوں نے علاقے میں جمع ہو کر ایک ایک پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے اراضی کے نئے قانون کا مقصد غریب کشمیریوں کو نشانہ بنانا ہے ۔
ادھر سینکڑوں مٹن ڈیلروں نے قابض انتظامیہ کی طر ف سے انکی دکانیں بند کرانے کے خلاف احتجاج کیا۔ مٹن ڈیلروں نے یونیٹی آف مٹن ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے بینر تلے پریس انکلیو سرینگر میں جمع ہوکر اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button