بی بی سی کی دستاویزی فلم کو بلاک کرنے کا حکم آزاد پریس پر حملہ ہے:سی پی جے
نئی دہلی 24جنوری(کے ایم ایس) صحافیوں کی عالمی تنظیم ”کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس ”نے بھارتی حکومت سے وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں بی بی سی کی دستاویزی فلم تک رسائی کو بحال کرنے کا مطالبہ کیاہے۔
سی پی جے کے ایشیا پروگرام کے کوآرڈینیٹرBeh Lih Yiنے بھارتی حکام کی جانب سے یوٹیوب اور ٹویٹر پر بی بی سی کی دستاویزی فلم”انڈیا: دی مودی کوسچن”تک رسائی پر پابندی کے ردعمل میں کہا کہ بھارتی حکومت کا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں بی بی سی کی ایک دستاویزی فلم کو بلاک کرنے کا حکم آزاد پریس پر حملہ ہے جو جمہوری نظریات کے لیے ملک کے بیان کردہ عزم کے بالکل برعکس ہے۔انہوں نے کہاکہ حکام کو فوری طور پر دستاویزی فلم تک مکمل اور غیر محدود رسائی کو بحال کرنا چاہیے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے ان ضوابط کو واپس لینا چاہیے جو آزادی صحافت اور آن لائن اظہار ائے کی آزادی کو متاثر کرتے ہیں۔بھارتی وزارت اطلاعات و نشریات نے 20جنوری کویوٹیوب اور ٹوئٹر کو حکم دیا تھاکہ وہ 2002کے گجرات فسادات میں مودی کے مبینہ کردار کی تحقیقات کرنے والی بی بی سی کی دو حصوں پر مشتمل دستاویزی فلم کی پہلی قسط کے لنکس کو ہٹا دیں۔دستاویزی فلم کے کلپس جو بھارت میں نشر نہیں ہوئے، سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیے گئے ہیں۔بھارتی اخبارٹائمز آف انڈیا کے مطابق دونوں کمپنیوں نے بھارتی حکام کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے تقریبا 50 ٹویٹس اور یوٹیوب ویڈیوز کی غیر متعینہ تعداد کو ہٹا دیا۔