بھارت

چندی گڑھ: سکھ قیدیوں کی رہائی کیلئے احتجاج کے دوران درجنوں مظاہرین، کئی پولیس اہلکار زخمی

چندی گڑھ 9 فروری (کے ایم ایس) بھارت کی مختلف جیلوں میں عرصہ دراز سے بند سکھ قیدیوں کی رہائی کے لیے احتجاج کے دوران بھارتی پولیس کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال کیوجہ سے درجنوں مظاہرین زخمی ہوگئے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پنجاب کے دارلحکومت چندی گڑھ میں وزیر اعلی بھگونت مان کی سرکاری رہائش گاہ کے باہر پولیس اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 30 پولیس اہلکاروں سمیت درجنوں افراد زخمی ہو گئے اور متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
پولیس نے مظاہرین کو وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کی طرف بڑھنے سے روکنے کے لیے چندی گڑھ موہالی سرحد کے قریب رکاوٹیں کھڑی کر دی تھیں۔ جب مظاہرین نے رکاوٹوں کو عبور کرنے کوشش کی تو پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لیے طاقت اور واٹر کینن کا وحشیانہ استعمال کیا۔ یہ مظاہرہ قومی انصاف مورچہ کے بینر تلے کیا جا رہا تھا ۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ مظاہرین نے ایک واٹر کینن گاڑی، دو پولیس جیپوں اورایک فائر فائٹنگ گاڑی سمیت کچھ دیگر گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔
پولیس حکام نے دعوی ٰ کیا کہ اس دوران ریپڈ ایکشن فورس کے تقریباً30 اہلکار زخمی ہوئے۔
مظاہرین وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر جا کر اپنے مطالبات کے لیے دباو¿ ڈالنا چاہتے تھے جس میں ان سکھ قیدیوں کی رہائی بھی شامل ہے جو اپنی سزائیں پوری کرنے کے باوجود بھارت کی مختلف جیلوں میں بند ہیں۔
پنجاب کے مختلف حصوں کے لوگ 7 جنوری سے چندی گڑھ موہالی سرحد کے قریب وائی پی ایس چوک پر احتجاج کر رہے ہیں۔
قومی انصاف مورچہ کے رہنما گروچرن سنگھ نے کہا کہ چندی گڑھ پولیس کی جانب سے مظاہرین کے خلاف لاٹھی چارج سمیت طاقت کے وحشیانہ استعمال سے متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button