بھارت میں مسلم مخالف تشدد روز کا معمول بن گیا ہے،رپورٹ
اسلام آباد 04 مارچ (کے ایم ایس) مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت کے تحت بھارت میں مسلم مخالف تشدد روز کا معمول بن گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے برسراقتدار آنے کے بعد سے بھارت میں مسلم مخالف تشدد میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ ہندوتوا رہنما کھل کر مسلم مخالف تشدد کو ہوا دے رہے ہیں۔ نفرت انگیز تقاریر اور نسل کشی پر کام کرنے والے ماہرین نے سہ روزہ عالمی ورچول اجلاس یہ نتیجہ اخذ کیا کہ چونکہ نسل کشی ایک عمل ہے نہ کہ ایک بار ہونے والا واقعہ،لہذا یہ کہا جا سکتا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نسل کشی شروع ہو چکی ہے۔
رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیا ہے کہ مودی حکومت کی نفرت سے بھری پالیسی جنوبی ایشیا میں امن کے لیے ایک حقیقی خطرہ ہے کیونکہ انہوں نے ملک میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر حملہ کرنے کے لیے ہندو ہجوم کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ مسلمانوں کی نسل کشی کے مطالبات پر مودی کی مسلسل خاموشی ان مطالبات کی توثیق کے مترادف ہے ۔
کے ایم ایس رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ آگے آئے اور مسلمانوں کو ہندوتوا کے حملے سے بچائے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا کو ہندوتوا رہنماو¿ں کی جانب سے مسلمانوں کی نسل کشی کے مطالبات کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیاکہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری مودی حکومت کے انتہا پسند ایجنڈے کا نوٹس لے۔