مقبوضہ جموں و کشمیر

میر واعظ کی نظربندی کی وجہ سے جامع مسجد میں 4 سال سے شب برات کی روح پرور مجلس منعقد نہیں ہو سکی

سرینگر03مارچ(کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے تشویش ظاہر کی ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء اور انجمن کے سربراہ میرواعظ عمر فاروق کی مسلسل گھر میں غیر قانونی نظربندی کی وجہ سے گزشتہ 4 سال سے تاریخی جامع مسجد سرینگرمیں شب برات کی نورانی اور روح پرور مجلس منعقد نہیں ہوسکی ہے ۔
انجمن اوقاف نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس ظاہر کیاکہ مسلسل نظربندی کی وجہ سے میر واعظ عمر فاروق کی تمام پر امن سیاسی اور مذہبی سرگرمیوں اور ذمہ داریوں پر قدغن عائد ہیں جو کہ انتہائی قابل مذمت ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ قابض حکام سے بار بار اپیلوں کے باوجود ایسالگتا ہے کہ رواں سال بھی میرواعظ کشمیر کو اپنے نامور اکابر و اسلاف کے روایتی طرز عمل کے مطابق جامع مسجد سرینگر میں شب برات کی مناسبت سے وعظ و تبلیغ کی نورانی اور روحانی مجلس آراستہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔انجمن اوقات نے قابض انتظامیہ کے اس طرز عمل کو انتہائی آمرانہ قرار دیتے ہوئے ایک بار پھر میر واعظ کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔ بیان میں کہاگیا کہ کشمیری عوام خاص طور پر جو خواتین و حضرات جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے آتے ہیں ان کے دینی جذبات و احساسات کو مد نظر رکھتے ہوئے میر واعظ عمر فاروق کی فوری رہائی کویقینی بنایاجانا چاہیے تاکہ وہ شب برات کی بابرکت مجلس میں عوام کی پیشوائی اور رہنمائی کا فریضہ ادا کرسکیں۔انجمن نے مزید کہاکہ آج 184ویںجمعتہ المبارک کوبھی میر واعظ عمر فاروق کو نماز جمعہ جیسا اہم فریضہ اور قال اللہ وقال الرسول ۖ پر مبنی اپنی منصبی ذمہ داریاں ادا کرنے کی اجازت نہیںدی گئی۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button