APHC

کل جماعتی حریت کانفرنس کی مقبوضہ جموں وکشمیرمیں گھروں پر چھاپوں، گرفتاریوں کی مذمت

APHCمسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈالنے سے بڑی طاقتوں کے مفادات پورے نہیں ہونگے
سرینگر07مارچ(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے علاقے کے طول وعرض میں بھارتی فورسز کی طرف سے حریت رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں کی شدید مذمت کی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے جنہیں سفاک قابض فورسزآئے روز شہید کررہی ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، انسانی حقوق کونسل اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالیں کہ وہ فوری طور پر علاقے میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائیاں بند کرے اور بھارتی جیلوں میں نظر بند تمام کشمیری حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو رہا کرے۔
بھارتی فوجیوں نے گزشتہ روز سرینگر میں کشمیری خواتین رہنمائوں یاسمین راجہ اور زمردہ حبیب کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارے اور املاک کی توڑ پھوڑ کی۔ فوجیوں نے گھروں میں گھس کر اہل خانہ کو ہراساں کیا اور گھر وںکے کاغذات اور ان رہنمائوں کی تنظیموں کے لیٹر ہیڈسمیت اہم دستاویزات اپنے ساتھ لے گئے۔
بھارتی فوج، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور پولیس نے آج ضلع بارہمولہ کے علاقے کنزر میں محاصرے اور تلاشی کی مشترکہ کارروائی کے دوران دو کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ گرفتارکئے گئے نوجوانوں کی شناخت خورشید احمد خان اور ریاض احمد خان کے ناموںسے ہوئی ہے۔
سینئر صحافی اورلندن میں قائم نیوز ایجنسی رائٹرز کے سابق بیورو چیف شیخ مشتاق کا گھر آج سرینگر میں آتشزدگی کے ایک مشتبہ واقعے میں جل کر خاکستر ہو گیا۔
نئی دہلی میں ہندوتوا کے ایک غنڈے نے چاقو سے حملہ کرکے ایک کشمیری طالبہ کو شدید زخمی کردیا۔ زخمی طالبہ کو علاج کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر جاری کردہ ایک بیان میں جنگ زدہ علاقے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خواتین اور بچوں کی بحالی کے لیے ستمبر 1995میں خواتین کے بارے میںاقوام متحدہ کی چوتھی عالمی کانفرنس کی طرف سے منظورکردہ لائحہ عمل پرعملدرآمد کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ تنازعے کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈالنے سے امریکہ سمیت دنیا کی بڑی طاقتوں کے طویل مدتی مفادات پورے نہیں ہوں گے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button