اسلام آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں وکشمیر شاخ کا اجلاس
اسلام آباد 26 دسمبر (کے ایم ایس)کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں وکشمیر شاخ کا ایک اہم اجلاس کنوینر محمود احمد ساگرکی صدارت میں اسلام آباد میںمنعقد ہوا جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
سینئرحریت رہنما غلام محمد صفی،شمیم شال اور فورم کے جنرل سیکریٹری شیخ عبدلمتین نے ان کے حالیہ دورہ ترکیہ کے بارے میں اجلاس کو آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بیرون ملک مقیم کشمیری اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے ترکیہ میں نامور تھنک ٹینکس اور دیگر شخصیات سے اپنی ملاقاتوں کے بارے میں بتایا۔انہوں نے کہاکہ ترکیہ اس وقت مسلم امہ خاص کر کشمیر کے حوالے سے ایک اہم کردار ادا کررہا ہے۔ انہوں کہاکہ مسلم دشمن ایجنڈے پر بھارت کے خلاف ترک صدر کاموقف اور دوٹوک پالیسی قابل تعریف ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کی مسلم دشمن پالیسی پر پوری مسلم دنیا بھارت کے خلاف متحد ہوتی نظر آرہی ہے۔ خاص کر بی جے پی ترجمان کے توہین آمیز بیان پر مسلمان ممالک بالخصوص عرب دنیا اور اوآئی سی کی جانب سے ٹھوس اور حوصلہ افزاءردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کے خلاف مودی حکومت کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کو پوری دنیا میں اجا گر کرنے کی ضرورت ہے ا ور کشمیریوں کو خاص کر اس صورتحال کا فائدہ اٹھاکر عالمی رائے عامہ کو اپنے حق میں ہموار کرنا چاہیے۔ کنوینر محمود احمد ساگر نے کہاکہ ترکیہ نے تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے نمایاں کردار ادا کیاہے ۔ انہوںنے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر اس وقت ایک نازک مرحلے پر کھڑی ہے ۔انہوں نے کہا جموں وکشمیر جیسے متنازعہ علاقے میں جی ٹونٹی ممالک کا اجلاس عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ بھارت کو اس طرح کی خلاف ورزیوں سے بازرکھے۔ سید یوسف نسیم نے اوآئی سی کے سیکریٹری جنرل کے دورہ پاکستان کے موقع پروفد سے ملاقات اور الطاف حسین وانی نے تھائی لینڈ کے وفد سے ملاقات کے بارے میںاجلاس کو بریف کیا۔ بعد میں شہدائے کشمیر اور کشمیر کی جلد آزادی کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔