مقبوضہ جموں و کشمیر

G20 ملکوں سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہونے والے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل

بھارت تحریک آزادی کو بدنام کرنے کے لیے جھوٹے آپریشن کا ڈرامہ رچا سکتا ہے
سرینگر 09 اپریل (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نےG-20ملکوں سے اپنی اس اپیل کا اعادہ کیا ہے کہ وہ سری نگر میں ہونے والے مجوزہ اجلاس کا بائیکاٹ کریں کیونکہ بھارت اس اجلاس کو جموں و کشمیر کے عالمی سطح پر تسلیم شدہ خطے پر اپنے غیر قانونی قبضے کے جواز کے لیے استعمال کرے گا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر نائب چیئرمین غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارت کے ماضی کے ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ بھارتی ایجنسیاں جی 20 سربراہی اجلاس سے قبل کشمیر کی تحریک آزادی کو بدنام کرنے کے لیے کوئی جھوٹا آپریشن کر سکتی ہیں ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما نے متنبہ کیا کہ اس طرح کی گھناو¿نی حرکت بھارت کے لیے مزید شرمندگی کا باعث ہو گی۔
حریت رہنماو¿ں عبدالصمد انقلابی، ایڈوکیٹ دیویندر سنگھ بہل، فریدہ بہن جی اور جموں و کشمیر مسلم لیگ نے اپنے بیانات میں جنوبی ایشیاءمیں امن و استحکام کے لیے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی میں شدت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فسطائی مودی حکومت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف بات کرنے والوں کوجھوٹے مقدمات میں پھنساتی ہے۔
دریں اثنا، بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں آج ضلع پونچھ میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا۔ فوجیوں نے ضلع پونچھ کے ایک اور علاقے شاہ پور میں بھی تلاشی کی کارروائی کی۔
نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے سری نگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماو¿ں کے ان بیانات پر سخت تنقید کی جن میں انہوں نے تاج محل، قطب مینار اور مسلم حکمرانوں کی تعمیر کردہ دیگر یادگاروں کو منہدم کرنے کی ہرزہ سرائی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نسل پرست حکومت اس طرح کی مذموم کارروائیوں کے ذریعے مغل تاریخ کو مٹا نہیں سکتی۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button