پاکستان

لاہور: مقررین کی طرف سے بھارت پر تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے زور

WhatsApp Image 2023-08-23 at 6.51.00 PM (3)لاہور : ”کشمیر پاکستان کی شہ رگ ”کے موضوع پر لاہور میں منعقدہ سیمینار کے مقررین نے تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر یوں کی تحریک آزادی ایک جمہوری تحریک ہے اور جمہوریت کا علمبردار ہونے کے دعویداربھارت کوتنازعہ کشمیر کے حل کی راہ ہموار کرنی چاہیے۔
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں یونیورسٹی کی کشمیر سوسائٹی اور ایکس سروس مین سوسائٹی پاکستان کے زیراہتمام منعقدہ سیمینار میں سابق فوجیوں کی سوسائٹی کے چیئرمین ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل عبدالقیوم سمیت ممتاز مقررین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی اورمقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تفصیلی اظہار خیال کیا۔پنجاب یونیورسٹی اور جی سی یونیورسٹی کے ڈرامیٹکس کلبز کے طلبا نے اس موقع پر مختلف اردو ڈرامے بھی پیش کیے، جن میں نہتے کشمیریوں پر بھارتی فوج کے مظالم کی منظر کشی کی گئی تھی ۔نگران وزیر اعظم کی انسانی حقوق کے بارے میں معاون خصوصی مشعال حسین ملک نے ایک ویڈیو لنک کے ذریعے سیمینار سے خطاب کیا۔ریٹائرڈلیفٹیننٹ جنرل عبدالقیوم نے آزادی کی جدوجہد میں کشمیریوں کے عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ہائبرڈ جنگ کا شکار ہے۔ انہوں نے مخالفین کے خلاف فوج کی لچک پر اعتماد کا اظہار کیا اور دشمنوں کی جانب سے پروپیگنڈے کے ذریعے اس کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اصغر زیدی نے یونیورسٹی کی کشمیر سوسائٹی کے مختلف پلیٹ فارمز پر مسئلہ کشمیر کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ریٹائرڈ بریگیڈیئر ڈ جاوید احمد نے جواقوام متحدہ میں کشمیر پر پاکستان کے موقف کے ممتاز وکیل ہیں 75 سال پر محیط کشمیر اور پاکستان کے درمیان گہرے روابط کے بارے میں اپنا نقطہ نظرپیش کیا۔مقررین نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا اور کشمیر اور پاکستان کے درمیان لازوال رشتوں کو اجاگر کیا۔

WhatsApp Image 2023-08-23 at 6.51.00 PM (1)کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنما انجینئر مشتاق محمود تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں مقبوضہ کشمیرمیں جاری انسانی حقو ق کی سنگین پامالیوں کواجاگر کیا اور بھارت کی طرف سے دفعہ 370کی منسوخی کو بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button