پاکستان

پاکستان کابھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پرسخت اظہار تشویش

 

اسلام آباد02 دسمبر (کے ایم ایس)
پاکستان نے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک پر گہری تشویش کا اظہارکیا ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعہ کواپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہاہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت اپنے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آر ایس ایس کے ہندوتوا ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور وہ کشمیریوں کو ان کی اپنی سرزمین میں اقلیت میں تبدیل کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بھارت کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی دلی کی ایک عدالت کی طرف سے ایک من گھڑت مقدمے میں پانچ بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو عمر قید کی سزا سنائے جانے کے فیصلے پر بھی شدید تشویش ہے، ان کشمیری نوجوانوں کو ان کے کشمیری پس منظر کی وجہ سے انصاف سے محروم رکھا گیا۔ترجمان نے کہا کہ اس کیس سے دیگر بے شمار لوگوں کی طرح کشمیریوں کی آواز کو دبانے اور انہیں ان کے حقوق سے محروم کرنے کی بھارت کی جاری مہم کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت کے آر ایس ایس کے ہندوتوا ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور وہ کشمیریوں کو ان کی اپنی سرزمین میں اقلیت میں تبدیل کرکے انہیں بے اختیار بنا رہی ہے۔ترجمان نے کہا کہ بھارت نے اپنے تازہ ترین اقدام میں مقبوضہ کشمیر کی انتخابی فہرستوں میں سات لاکھ سے زیادہ نئے ووٹرز کا اضافہ کیا ہے، ان نام نہاد نئے ووٹرز کی اکثریت غیر کشمیری اور بھارتی افواج کے ریٹائرڈ اہلکاروں کی ہے، اس اقدام کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو انتخابات میں فائدہ پہنچانا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا یہ اقدام چوتھے جنیوا کنونشنز کی واضح خلاف ورزی ہے۔ ترجمان نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کو ختم اور5اگست 2019کے اپنے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو منسوخ اور کشمیری حریت رہنمائوں سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے۔ممتاز زہرہ نے کہا کہ 2002میں بھارتی ریاست گجرات میں بی جے پی نے سیاسی فائدے کیلئے مسلمانوں کا قتل عام کیا تھا اور بیس سال بعد ایک بار پھر بی جے پی سیاسی فائدے اور گجرات کے آئندہ انتخابات میں کامیابی کیلئے فرقہ ورانہ نفرت کو ہوا دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو فرقہ ورانہ تشدد کیلئے جاری اشتعال کو ختم اور گودھرا کے ہولناک واقعہ اور گجرات فسادات میں ملوث مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے ایک آزاد تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینا چاہیے۔ ترجمان نے کہا کہ 6دسمبر کو بی جے پی آر ایس ایس کے انتہا پسندوں کے ہاتھوں تاریخی بابری مسجد کی شہادت کے 30سال مکمل ہو رہے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button