نئی دلی کی عدالت نے شرجیل امام کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
نئی دلی12 ستمبر (کے ایم ایس)
نئی دلی کی ایک عدالت نے نظربند جواہرلال نہرو یونیورسٹی کے سابق سٹوڈنٹس لیڈراور مسلم سکالر شرجیل امام کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محضوظ کرلیا ہے ۔
شرجیل امام کوفروری 2020 میں متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف تقریر کرنے پرکالے قانون یو اے پی اے کے تحت حراست میں لیا گیاتھا۔ککڑڈوما کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے شرجیل کی ضمانت کی درخواست پر دونوں اطراف کے وکلاء کے دلائل سنے کے بعد فیصلہ محفوظ کیاجو 25ستمبر کو سنایا جائے گا۔شرجیل امام 28 جنوری 2020سے حراست میں ہے اور انکے وکیل نے عدالت میں دلیل دی کہ ان کے موکل نے کالے قانون کے تحت مقرر کردہ زیادہ سے زیادہ سات سال کی سزا کا نصف جیل میں مکمل کر لیا ہے۔دلی پولیس نے انکی اس دلیل کی مخالفت کی ۔درخواست میں کہاگیا ہے کہ شرجیل امام نے تین سال اور چھ ماہ کا عرصہ عدالتی حراست میں گزاراہے اور اس طرح وہ قانون کے مطابق ضمانت کا حقدار ہیں۔درخواست میں مزیدکہا گیا ہے کہ شرجیل امام ہر قسم کی ضمانت فراہم کرنے اور رہائی کیلئے کسی بھی قسم کی شرائط پر عمل کرنے کے لیے تیار ہیں۔