بھارت

بھارت میں نپاہ وائرس سے 2ہلاکتوں کی تصدیق ، اسکولز، دفاتراور پبلک ٹرانسپورٹ بند

نئی دلی:
بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ میں نپاہ وائرس سے مزید 2ہلاکتوں کے بعد اسکولز، دفاتر اور پبلک ٹرانسپورٹ کو بند کردیا گیاہے۔
کیرالہ میں نیپاہ وائرس سے دو افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 130سے زائد افراد کے نیپاہ وائرس کے ٹیسٹ کیلئے نمونے لیے گئے ہیں۔ ریاست میں نیپاہ وائرس کی پہلی بار تصدیق مئی 2018 میں ہوئی تھی۔دماغ کو متاثر کرنے والا نیپاہ وائرس چمگادڑ اور انسانی رطوبتوں کے رابطے سے پھیلتا ہے۔بھارت کے وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے میڈیا کو بتایا ہے کہ ریاست کیرالہ کے ضلع کوزی کوڈ میں 2 افراد غیر معمولی نپاہ وائرس سے ہلاک ہو گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ حکومت نے ماہرین کے لیے ایک ٹیم ریاست بھیجی گئی ہے ۔کیرالہ کی وزیر صحت وینا جارج نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والے 2لوگوں میں سے رابطے میں آنے والے افراد کی شناخت کر لی گئی ہے اور ان کا وائرس کے لیے ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت نے صورتحال کی نگرانی کے لیے کوزی کوڈ میں ایک کنٹرول روم قائم کیا ہے اور صحت کے کارکنوں کو انفیکشن کنٹرول پروٹوکول پر عمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے کہا کہ ریاستی حکومت اموات کو بہت سنجیدگی سیلے رہی ہے اور لوگوں سے چہرے کے ماسک پہن کر احتیاط برتنے اور صرف ہنگامی حالات کے لیے ہسپتالوں کا دورہ کرنے کو کہا گیا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق نپاہ وائرس کا انفیکشن ایک زونوٹک بیماری ہے جو خنزیر اور پھلوں کی چمگادڑ جیسے جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتی ہے، آلودہ کھانے کے ذریعے اور متاثرہ شخص کے ساتھ رابطے کے ذریعے بھی پھیل سکتا ہے اس وائرس سے متاثر ہونے والوں میں اموات کی شرح زیادہ ہے کیونکہ انفیکشن کے علاج کے لیے کوئی دوا یا ویکسین دستیاب نہیں ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button