بھارت

بین الاقوامی اولمپک کمیٹی انسانی حقوق کے احترام کیلئے مودی حکومت پر دباﺅ ڈالے ،ہیومن رائٹس واچ

 

 

 

india wris

نیویارک:انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ مودی حکومت کی طرف سے اولمپکس گیمز کی میزبانی کی خواہش سے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کو بھارت میں انسانی حقوق کے احترام کیلئے بھارتی حکومت پر دباﺅ ڈالنے کا ایک اہم موقع فراہم ہوا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے نیویارک میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کو چاہیے کہ وہ اولمپکس کے تمام میزبانوں کو اپنے اپنے ملکوں میںکھلاڑیوں سے بدسلوکی ،صحافیوں کو نشانہ بنانے کاسلسلہ بند کرنے اورانسانی حقوق کے احترام کا پابند کرے۔ یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب اولمپک کمیٹی کا 140واں سالانہ اجلاس 15 سے 17 اکتوبر تک ممبئی میں ہو رہا ہے، جہاں بھارت ریاست گجرات میں 2036 کے سمر اولمپک گیمز کی میزبانی کے لیے اپنی پیش کش کا اعلان کریگا ۔
ہیومن رائٹس واچ نے واضح کیا کہ تقریبا ایک دہائی سے نریندر مودی کی حکومت اور ان کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی نے ملک میں مذہبی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف منظم طریقے سے امتیازی سلوک روارکھنے اورانسانی حقوق کے کارکنوں، پر امن مظاہرین ، صحافیوں اور حزب اختلاف کو خاموش کرانے کیلئے ظالمانہ پالیسیاں اور قوانین نافذ کر رکھے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے رواں سال مئی میں اسپورٹ اینڈ رائٹس الائنس اور خود انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے انڈین ریسلنگ فیڈریشن کے سبکدوش ہونے والے صدر اور بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ کے خلاف دارلحکومت نئی دلی میں احتجاج کے دوران خواتین ریسلرز کے ساتھ بھارتی حکام کے غیر انسانی سلوک کی مذمت کی تھی۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم نے کہاکہ بھارتی فورسز نے اولمپک تمغہ جیتنے والی خواتین ریسلرز کو احتجاج سے روکنے کیلئے انہیں گرفتار کیا کیونکہ انہوں نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک جنسی استحصال کرنے پربرج بھوشن سنگھ کے خلاف پولیس میں شکایات درج کرائی تھی۔
بیان میں مزیدکہا گیا ہے کہ بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال، بشمول میڈیا کی آزادی پر حملے ملک میں عالمی مقابلوں کے انعقاد میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ہیومن رائٹس واچ نے کہاکہ کھیلوں کے میگا ایونٹس کی میزبان حکومتوں کو انسانی حقوق کے احترام کیلئے اصلاحات اورایتھلیٹس کے تحفظ کو یقینی بنانا ہو گا۔KMS-01/Y

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button