بھارت اپنے فوجیوں پر اخراجات کم کر کے امریکہ سے جدید ترین ہتھیار خریدے گا ، پروفیسر چینگ
بیجنگ27 جون (کے ایم ایس)
سائوتھ ویسٹ یونیورسٹی کے پولیٹیکل سائنس اور قانون کے پروفیسر چینگ ژیژونگ نے کہاہے کہ بھارت کی فوج میں بھرتی کی نئی پالیسی اگنی پتھ کے خلاف ملک کے نوجوانوںمیں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور اس پالیسی کے خلاف بھارت بھر میں پر تشدد احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وزٹنگ پروفیسرچینگ ژیژونگ نے جو چہار انسٹی ٹیوٹ کے سینئر فیلو بھی ہیںایک بیا ن میں کہا ہے کہ بھارت امریکہ سے مزید جدید ترین ہتھیار خریدنا چاہتا ہے جو کہ بہت مہنگے ہیں اور اسی لیے نریندر مودی نے فوج پر ہونے والے اخراجات کو کم کرنے کا خیال پیش کیاہے۔انہوں نے کہا کہ 14جون کومودی حکومت نے اگنی پتھ کے نام سے فوج میں بھرتی کی نئی پالیسی کا اعلان کیا ہے ۔ نئی پالیسی کے مطابق بھارت فوج اب 10 سال سے زیادہ مدت ملازمت کیلئے فوجیوں کو بھرتی نہیں کرے گی بلکہ 4 سال کے کنٹریکٹ پر فوجیوں کو بھرتی کیا جائیگا۔ چار سالہ سروس کے اختتام پران میں 75%فوجیوں صحت، تعلیم، پنشن اور دیگر مراعات حاصل نہیں ہوں گی ۔ انہیں تھوڑی سی رقم دیکر ان کے آبائی علاقوں کو واپس بھیج دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نس اصلاحات کا بنیادی مقصدامریکہ سے جدید ترین ہتھیاروں اور آلات کی خریداری کے لیے مزید فوجی بجٹ مقرر کرناکیونکہ بجٹ کا نصف حصہ فوجیوں کی تنخواہوں اور پینشن کی ادائیگی پر صرف ہو جاتا ہے ۔ گزشتہ سال بھارت کے فوجی اخراجات تقریبا 76.6 بلین ڈالر تھے، جو دنیا میں تیسرابڑا دفاعی بجٹ ہے ۔ ماضی میں بھارت بنیادی طور پر روس سے ہتھیار خریدتا تھا جو کہ سستے تھے۔مودی حکومت نے مہنگے امریکی ہتھیار خریدنے کیلئے فوجیوں پر ہونے والے اخراجات کو کم کرنے کے لیے اگنی پتھ اسکیم کا خیال پیش کیا ہے ۔اس اسکیم کا مقصد فوج میں نوجوانوں کی بھرتی بھی ہے ۔ پروفیسر چینگ نے مزید کہا کہ ان دنوں بھارت میں ہزاروں نوجوان سڑکوں پر نکل کر فوج میں بھرتی کی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں جبکہ راجستھان، بہار، اتر پردیش اور کئی دیگر ریاستوں میں پرتشدد مظاہرے بھی جاری ہیں ۔ مظاہرین نے پتھرائو کیا، ٹرینوںکو آگ لگا دی اور انکی پولیس کے ساتھ پرتشدد جھڑپیں بھی ہوئیں۔انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی متنازعہ قانون شہریت ، زرعی قوانین اور فوج میں بھرتی پالیسی جیسی جتنی بھی اصلاحات متعارف کرارہے ہیں، ملک میں انتشار اتنا ہی تیز ی سے پھیل رہا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نریندر مودی صرف اعلیٰ حکومتی طبقے کی نمائندگی کرتے ہیں اور صرف امرا کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں۔