مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں وکشمیر:جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی بلا جوازہے: آغاحسن

ماگام میں قابض حکام کے غیر انسانی طرز عمل اور لوگوں پر تشدد کی شدیدمذمت

سرینگر 28 اگست(کے ایم ایس ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے جامع مسجد سرینگر میں جمعہ اور دیگر نمازوں کی باجماعت ادائیگی پر مسلسل پابندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے بلا جوازقراردیا ہے ۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق آغا سید حسن نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ اب جب کہ وادی کشمیرکی تمام مساجد و جمعہ مراکز پر احتیاطی تدابیر کے ساتھ باجماعت نماز ادا کی جا رہی ہیں صرف جامع مسجد سرینگر میں نماز کی ادائیگی پر پابندی کا کوئی جواز اور کوئی وجہ نہیں ہے۔ آغا سید حسن نے ضلع بڈگام کے علاقے ماگام میں گاہ چرائی پر تعمیر کئے گئے مکانات کو ہٹانے کے لئے قابض حکام اور پولیس کے غیر انسانی طرز عمل اور مکینوں پر تشدد کی شدیدمذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن مکانات کو ہٹانے کے لئے عوام پر زور زبردستیاں کی جا رہی ہیں وہ کئی دہائیاں پہلے تعمیرکئے گئے ہیں اوراس طویل مدت کے دوران کسی حکومت نے ان کو ہٹانے کی کوشش نہیں کی۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ عدلیہ کی طرف سے التواءکے حکم کے باوجود ڈپٹی کمشنر اور تحصیل دار کی طرف سے عجلت دکھانا متعصبانہ عمل ہے۔ آغا حسن نے کہا کہ مکان کی تعمیر میںایک خاندان کی عمر بھر کی کمائی صرف ہوتی ہے اور موجودہ حالات میں عام لوگوں کے لئے مکان تعمیرکرنا ایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان حالات میں غریب لوگوں کے مکانات گرانے کا حکم جاری کرنا ظلم کی انتہا ہے۔ انہوںنے متاثرین کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری زمین پر مکانات کی تعمیر روکنے میں ناکامی پرمتعلقہ حکام کے خلاف کارروائی کے بجائے غریب عوام کو نشانہ بنانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سالوںپہلے تعمیر کردہ مکانات کو گرانے کے بجائے حکام کواس معاملے کا کوئی دوسرا حل تلاش کرنا چاہیے۔
دریں اثناءجمعیت اہلحدیث جموں و کشمیر کے صدر پروفیسر غلام محمد بٹ المدنی نے سرینگر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ عمرفاروق کی مسلسل نظربندی اورجامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر مسلسل پابندی کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے میرواعظ عمر فاروق کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button