مقبوضہ جموں وکشمیر:بھارتی یوم آزادی سے قبل سخت پابندیاں عائد، کشمیریوں کی مشکلات میں اضافہ
سری نگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ نے کل بھارتی یوم آزادی سے قبل سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پابندیوں کا مقصد آج یوم آزادی پاکستان پر کشمیریوں کو مملکت خداد کے حق میں تقریبات اور دیگر پروگراموں کے انعقاد جبکہ غیر قانونی بھارتی تسلط کیخلاف احتجاجی مظاہروں سے روکنا ہے۔
سرینگر اور دیگر چھوٹے بڑے قصبوں میں بھارتی فورسز کے اضافی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ فورسز اہلکاروں ، گاڑیوں ، مسافروں اور راہگیروں کی بڑے پیمانے پر تلاشی لے رہے ہیں۔ سرینگر کے بخثی سٹیڈیم جہاں کل بھارتی یوم آزادی کی نام نہاد تقریب کا انعقاد ہوگا، کو بھارتی فوجیوں، پیراملٹری اہلکاروں نے مکمل طور پر اپنے حصار میں لے رکھا ہے۔ اونچی عمارتوں پر ماہر نشانہ باز تعینات کیے گئے ۔
بھارتی یوم آزادی کشمیریوں کے مزید مشکلات و مسائل کا باعث بنتا ہے ۔ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں نے کشمیریوں کا جینا مشکل کر دیا ہے۔ کشمیریوں ہربرس بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منا کر بھارت کو یہ واضح پیغام دیتے ہیں کہ وہ اسکے جابرانہ تسلط کے خاتمے تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔