بھارت

بھارت :راجستھان میں ہندوتوا تنظیموں کے مطالبے پر مدرسے کے لیے زمین کی الاٹمنٹ منسوخ

جے پور : بھارتی ریاست راجستھان میں بی جے پی کی فرقہ پرست حکومت نے ہندو انتہاپسند تنظیموں کے مطالبے پر مدرسے کے لیے الاٹ کی گئی زمین واپس لے لی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق راجستھان حکومت نے ضلع ادے پور کے قصبے ماولی میں مدرسے کے لئے زمین کی الاٹمنٹ منسوخ کر دی جو کانگریس کی اشوک گہلوٹ حکومت کے دور میں الاٹ کی گئی تھی۔الاٹمنٹ کے خلاف ہندوتوا تنظیموں کے احتجاج کے بعد منسوخی کے فیصلے سے مسلمانوں میں شدید غم وغصہ پایاجاتا جو اسے امتیازی سلوک کی ایک اور مثال قراردیتے ہیں۔اشوک گہلوٹ کی قیادت والی کانگریس حکومت نے 2021میں مدرسے کے لئے چاربیگھا اور 16بسوا زمین الاٹ کی تھی۔مسلمانوں نے منسوخی پر مایوسی اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور اسے مسلمانوں کو پسماندگی کی طرف دھکیلنے کی سوچی سمجھی کوشش قراردیاہے۔ ایک مقامی رہائشی محمد عمران نے بتایا کہ ہم بھارتی شہری ہیں اور یہ ہماری بھی زمین ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ افسوسناک ہے کہ ہندو تنظیمیںہمیں مسلسل نیچے دھکیلنے کی کوشش کررہی ہیں۔ انہوں نے کہاجب حکومت ہندوئوں کو کچھ دیتی ہے تو ہم اس کے خلاف کبھی آواز نہیں اٹھاتے لیکن جب بات غریب مسلمانوں کی آتی ہے تو ہمیشہ مسئلہ کیوں پیدا ہوتا ہے؟

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button