مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں وکشمیرفوجی چھائونی میں تبدیل ، صرف شمالی کشمیر میں بھارتی فورسز کی400 اضافی کمپنیاں تعینات

سرینگر:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرکی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظرقابض حکام نے ڈھونگ انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے کے موقع پرصرف شمالی کشمیر میں بھارتی پیراملٹری سینٹرل آرمڈ پولیس فورس کی 400اضافی کمپنیاں تعینات کی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شمالی کشمیر کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس مقصود الزماں نے بڑے پیمانے پر فورسز کی تعیناتی کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ یہ علاقے میں پہلے سے تعینات فوج اور بارڈر سیکیورٹی فورس کے علاوہ ہے۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں نام نہاد اسمبلی انتخابات کا تیسرا اور آخری مرحلہ آج یکم اکتوبر کو بھارتی فورسز کی بھاری تعداد میں موجودگی اورسخت پابندیوں کے درمیان ہورہا ہے جس سے علاقہ ایک فوجی چھائونی میں تبدیل ہوگیاہے۔بھارتی حکومت نے ہائی ویز اور دیگر رابطہ سڑکوں سمیت اہم مقامات پر اضافی فوجی تعینات کر دیے ہیں۔ سرینگر جموں شاہراہ پر متعدد چوکیاں قائم کی گئی ہیں اور تمام چھوٹی اور بڑی سڑکوں اور شاہراہوں پر سخت تلاشی لی جارہی ہے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے سخت اقدامات سے جمہوری عمل کو نقصان پہنچتا ہے اور انتخابات عوام کی مرضی کے حقیقی اظہار کے بجائے ایک فوجی مشق میں تبدیل ہوتے ہیں۔ آج ہونے والے انتخابات میں 7اضلاع کے 40حلقوں میں 415امیدوار میدان میں ہیں۔ تاہم انتخابی عمل کی قانونی حیثیت پر سوالیہ نشان موجود ہے کیونکہ جموں و کشمیرکو اقوام متحدہ نے ایک متنازعہ علاقہ قراردے رکھاہے اوربھارتی حکومت نے فوجی طاقت کے بل پر اس پر ناجائز قبضہ کررکھا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button