مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ کشمیر:بھارتی فورسز کو محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں تیزی کی ہدایت

سرینگر17اگست (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ڈائریکٹر جنرل پولیس دلباغ سنگھ نے بھارتی فوجیوں، پولیس اور پیراملٹری ا اہلکاروں کو کشمیریوں کی تحریک آزادی کوکمزور کرنے کے لیے اپنی محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دلباغ سنگھ نے یہ ہدایات ڈسٹرکٹ پولیس آفس شوپیان میں پولیس، فوج اور پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے مشترکہ سیکورٹی جائزہ اجلاس کے دوران دیں۔پولیس کے ترجمان کے مطابق ڈی جی پی کے ہمراہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس آرمڈ ایس جے ایم گیلانی اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس کشمیر زون وجے کمار بھی موجود تھے۔ دلباغ سنگھ نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ اپنے متعلقہ علاقوں میں سیکورٹی پلانز کادوبارہ جائزہ لیں اور چوکس رہیں۔ ترجمان نے کہاکہ افسران نے دلباغ سنگھ کو ضلع کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔
واضح ر ہے کہ بھارتی فوجیوں، پولیس اور پیراملٹری اہلکاروں نے 05اگست 2019کو مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعدسے پہلے ہی مقبوضہ علاقے میں اپنی ریاستی دہشت گردی کی کارروائیوں کو تیز کر دیا ہے، جس کی وجہ سے کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔مقبوضہ علاقے میں روزانہ کی بنیاد پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران بھارتی فورسز کے اہلکار بے گناہ کشمیریوں کو قتل ،زخمی اور گرفتار کرنے کے علاوہ گھروں اور دیگر عمارتوں کو تباہ بھی کر دیتے ہیں۔فرقہ پرست مودی حکومت کشمیریوں کو جاری تحریک آزادی سے وابستگی کی سزا دینے کی نئی پالیسی کے تحت جھوٹے الزامات کے تحت انکے گھروں اور املاک کو ضبط کرکے انہیں رہائش سے محروم کر رہی ہے ۔ تاہم کشمیر کی صورتحال پر نظر رکھنے والے اور سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ تمام تر ظالمانہ ہتھکنڈوں کے باوجود بھارت مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بھارت کے غیر قانونی تسلط سے آزادی کی جدوجہد جاری رکھنے سے روک نہیں سکتا۔
ادھر بھارتی پولیس نے آج کشمیریوں کو اپنی گاڑیوں پر لازمی ہائی سیکورٹی نمبر پلیٹ لگانے کی ہدایت کی ہے ۔ پولیس نے ایک ہدایت نامہ میں گاڑیوں کے مالکان سے کہاہے کہ وہ اپنی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے آگے اور پیچھے دونوں طرف ہائی سیکورٹی نمبر پلیٹیں لگائیں بصورت دیگر ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائے جائیگی اور انکی گاڑی ضبط بھی کی جاسکتی ہے ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button