مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں وکشمیر:ملعون ہندو پجاری کے گستاخانہ بیان کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے

سرینگر: ہندوتوا پجاری یتی نرسنگھا نند کے حالیہ گستا خا نہ بیان کے خلاف آج بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں زبردست احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور لوگوں نے اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نماز جمعہ کے اجتماعات کے بعد سری نگر، بڈگام، بارہمولہ، بانڈی پورہ اور کپواڑہ سمیت جنوبی کشمیر کے مختلف مقامات پر لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔
مظاہرین نے ہندو پجاری کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا اور اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔ راجوری اور پونچھ اضلاع کے ساتھ ساتھ جموں خطے کے دیگر مسلم اکثریتی علاقوں میں بھی اسی طرح کے مظاہروں کی اطلاع ملی۔ احتجاجی مظاہروں کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی تھی۔
مقررین نے اس موقع پر کہاکہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ نرسنگھا نند نے گستاخانہ بیان دیا ہے بلکہ وہ پہلے بھی کئی مرتبہ توہین آمیز بیانات کا ارتکاب کر چکا ہے ۔انہوں نے ملعون پجاری کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہ کرنے پر بی جے پی کی بھارتی حکومت پر کڑی تنقید کی ۔
مقررین نے کہا کہ پجاری کے گستاخانہ بیانات دنیا بھر کے مسلمانوں کیلئے شدید دل آزاری کا باعث ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتے ہیں لیکن اپنے پیارے پیغمبر ﷺ کی شان میںکسی قسم کی گستاخی ہرگز برداشت نہیں کرسکتے۔ انہوںنے کہا کہ 2014میں بی جے پی کے برسر اقتدار آنے کے بعد بھارت میں اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوںکا جینا مشکل ہو گیاہے، مودی حکومت نے ہندو غنڈوں کو مسلمانوں کے جان ومال سے کھیلنے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ مقررین کا کہناتھاکہ نرسنگھا نندپہلے بھی کئی مرتبہ شان رسالتﷺ مین توہین کامرتکب ہوا ہے لیکن مودی حکومت اسکے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی جو انتہائی افسوسناک ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button