پاکستان

بھارتی فوجی کشمیری خواتین پر جنسی تشدد کو ایک جنگی ہتھیار کے طورپر استعمال کر رہے ہیں ،مشعال ملک

اسلام آباد:
غیر قانونی طورپر نظربند کشمیری حریت رہنماء محمد یاسین ملک کی اہلیہ اور پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے بھارتی فوجیوں کی طرف سے جنسی تشدد کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے حوالے سے عالمی برادری اور حقوق نسواں کی بین الاقوامی کی مجرمانہ خاموشی پر افسوس ظاہر کیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مشعال حسین ملک نے خواتین کیخلاف تشدد کی روک تھام کے عالمی دن کے موقع پر جاری ایک بیان میں کہاکہ قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیرمیں اختلافی آوازوں کو خاموش کرانے کے لیے وحشیانہ ظلم و بربریت اور غیر انسانی کارروائیوں کی تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ تاہم انہوں نے افسوس ظاہر کیاکہ انسانی حقوق اور حقوق نسواں کی بین الاقوامی تنظیمیں اور عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی طرف سے خواتین پر ڈھائے جانیوالے مظالم اورانہیں درپیش مشکلات کا فوری نوٹس لیں اور خواتین کی حالت زار بہتر بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں۔انہوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں خواتین کے خلاف تشدد اورانکی عصمت دری کو کشمیری عوام کی خواہشات کو کچلنے اور انہیں ان کے بنیادی حق خودارادیت سے محروم رکھنے کے لیے ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ مشعال ملک نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر جاری بھارتی مظالم کی وجہ سے 30ہزار سے زائد خواتین بیوہ اور 90ہزارسے زائدبچے یتیم ہوچکے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فوجی ہزاروں کشمیری خواتین کو اپنی جنسی ہوس کا نشانہ بنا چکے ہیں ۔انہوں نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیا، جس میں کنن پوشپورہ میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیری خواتین کی اجتماعی عصمت دری کے سانحہ کی تحقیقات اوراس میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی میں بھارتی ریاست کی ناکامی کو اجاگر کیا گیاہے۔بھارتی فوج کے اہلکاروںنے 23 فروری 1991 ضلع کپواڑہ کے گائوں کنن پوش پورہ میں کشمیری خواتین کی اجتماعی عصمت دری کی تھی ۔تین دہائیوں سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی اس سانحہ میں ملوث کسی بھی فوجی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے اور متاثرہ خواتین آج بھی انصاف سے محروم ہیں ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button