متنازعہ وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے مذہبی حقوق، تاریخی ورثہ پر حملہ ہے ، مولانا ارشد مدنی
نئی دلی:
جمعیت علما ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے مودی حکومت کی طرف سے متعارف کرائے گئے متنازعہ وقف ترمیمی بل پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے مذہبی حقوق اور تاریخی ورثہ پر حملہ قرار دیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مولانا ارشد مدنی نے ریاست آندھرا پردیش کے شہر کڈپہ میں تحفظ آئین و قومی یکجہتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کی بقا اس کے آئین کو برقرار رکھنے پر منحصر ہے۔ آئین میں مجوزہ وقف ترمیمی بل کے نام پر ترامیم مسلمانوں کیلئے بالکل ناقابل قبول ہیں جن کا واحد مقصد وقف املاک پر قبضہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ کوئی دوسرا مسلمانوں کی املاک کا خیال رکھے؟ مولانا ارشد مدنی نے کہاکہ یہ صرف ایک قانونی مسئلہ نہیں بلکہ یہ عقیدہ کا معاملہ ہے۔ ہم اپنے مذہبی معاملات میں کسی قسم کی مداخلت کو برداشت نہیں کر سکتے۔انہوں نے مزید کہا کہ متنازعہ بل وقف املاک پر قبضہ کرنے اورمسلمانوں کو انکے تایخی ورثے سے محروم کرنے کی ایک گہری سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علما ہند نے مستقل طور پر کسی بھی سیاسی مفادات پر امن اور ہم آہنگی کو ترجیح دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت ہمار ملک ہے۔ ہمارے آبائو اجداد یہاں صدیوں سے آباد ہیں ۔ ہمیں باہمی احترام کے ذریعے اس کی ترقی کو یقینی بنانا چاہیے۔انہوں نے وقف ترمیمی بل کی حمایت کرنے والی سیاسی جماعتوں پربھی کڑی تنقید کی۔کانفرنس میں 5لاکھ سے زیادہ مسلمانوں نے شرکت کی۔