بھارت میں ہر 16 منٹ میں ایک عورت کی عصمت دری کی جاتی ہے: رپورٹ
اسلام آباد 13 فروری (کے ایم ایس) بھارت میں ہر سال 13 فروری کو خواتین کا قومی دن منایاجاتا ہے لیکن ہر روز خواتین کی عصمت دری کی جاتی ہے اور ملک میں عصمت دری کے زیادہ تر واقعات رپورٹ نہیں ہوتے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت عورتوں کے لیے دنیا کا بدترین ملک ہے اور جہاں تک خواتین کے خلاف جرائم کا تعلق ہے تو اس حوالے سے دنیا میںسب سے زیادہ جرائم بھارت میں ہوتے ہیں۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارت میں خواتین کو عام طور پر دوسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے۔ نئی دہلی بھارت میں خواتین کے لیے سب سے غیر محفوظ شہروں میں سے ایک ہے کیونکہ یہ دنیا کا عصمت دری کا دارالحکومت بن چکا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے اور یہ مقبوضہ جموں و کشمیرمیں عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیاہے کہ بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے مطابق 2020 میں بھارت بھر میں ہر روز عصمت دری کے اوسطاً 77 واقعات رپورٹ ہوئے۔ این سی آر بی کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 2020 میں عصمت دری کے واقعات کی تعداد 28ہزار46، 2019 میں 32ہزار33، 2018 میں 33ہزار356 اور 2017 میں 32ہزار559 تھی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میںہر 16 منٹ میں ایک عورت کی عصمت دری کی جاتی ہے جبکہ ہر 30 گھنٹے میں ایک عورت کی اجتماعی عصمت دری کی جاتی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں عصمت دری کے بڑھتے ہوئے واقعات مہذب دنیا کے لیے ایک چیلنج ہیں۔