مودی حکومت نے تنقید ی خبروں کو ڈیجیٹل آر کائیوز سے غائب کر دیا ، الجزیرہ
سرینگر 14 فروری (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مقامی ذرائع ابلاغ نے کئی دہائیوں سے جاری تنازع کو دستاویزی شکل دی ہے تاہم مودی کے زیر قیادت بھارتی حکومت کے خلاف تنقیدی خبروں کو حالیہ مہینوں کے دوران ڈیجیٹل آرکا ئیوز سے غائب کردیا گیا ہے جس سے بھارت میں سنیر شپ کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق الجزیرہ کی ایک رپورٹ میں کشمیری صحافیوں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ مقامی صحافیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے خبروں کی ہزاروں رپورٹیں تیار کیں جن میں سے متعدد میں بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا گیا لیکن وہ مقامی اخبارات کی محفوظ کی گئی دستاویزات سے غائب ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیر میں ذرائع ابلاغ کی آزادی کا دائرہ کار تیزی سے کم ہورہا ہے جہاں 2019میں بھارت کی ہندو قوم پرست حکومت کی جانب سے ریاست کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد صحافیوں پر فوجداری مقدمات قائم کئے گئے ہیں اور اخبارات کے اشتہارات کیلئے رقم میں کمی کی گئی ہے۔