اقوام متحدہ کے ماہرین کا بھارت سے خاتون صحافی رعنا ایوب کیخلاف دھمکیوں اورحملے بند کرانے کا مطالبہ
جنیوا 21 فروری (کے ایم ایس)
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے بھارتی حکام پر ممتاز صحافی رعنا ایوب کے خلاف آن لائن نفرت کے اظہار ،بدسلوکی ، دھمکیوں اور فرقہ وارانہ حملوں کی فوری اور مکمل تحقیقات اور ان کے خلاف عدالتی ہراسانی کا سلسلہ فوری ختم کرنے پر زوردیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اقوام متحدہ کے ماہرین نے ایک بیان میں کہاہے کہ آزاد تحقیقاتی صحافی اور انسانی حقوق کی خاتون محافظ رعنا ایوب کو مسلسل دائیں بازو کے ہندو قوم پرست گروپوں کی طرف سے آن لائن ذاتی حملوں اور قتل اور ریپ کی دھمکیوں کا سامنا ہے ۔انہوں نے واضح کیاکہ رعنا ایوب کو بھارت میں مسلم اقلیتوں سے متعلق مسائل اجاگرکرنے، کورونا وبا سے نمٹنے میں حکومت کی ناکامی پر تنقید اور کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں مسلم طالبات کے حجاب پر پابندی پر ان کے حالیہ تبصرے کی وجہ سے انہیں آن لائن بدسلوکی ، ریپ اور قتل کی دھمکیوںاور حملوںکا سامنا ہے۔ ماہرین نے کہاکہ بھارتی حکومت نے ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے خاتون صحافی کوملنے والی دھمکیوں اور حملوں کی مذمت اور مناسب تحقیقات نہ کر کے اور انہیں عدالتی طورپر ہراساں کرکے حملوں اور حملہ آوروں کو جائز قراردیاہے جس سے ان کی زندگی اور سلامتی کولاحق خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔ ماہرین نے کہا کہ بھارتی حکام رعنا ایوب کو اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی پر کئی بر س سے قانونی طورپر ہراساں کر رہی ہے ۔ 11فروری کوگزشتہ چھ ماہ میں مسلسل دوسری مرتبہ راناایوب کے بینک اکائونٹ اور دیگر اثاثوںکو منی لانڈرنگ اور ٹیکس فراڈ کے بے بنیاد الزامات پر منجمد کر لئے گئے ۔ماہرین کے مطابق خاتون صحافی کے خلاف عائد کئے گئے جھوٹے الزامات کا پتہ ایک انتہائی دائیں بازو کے سوشل میڈیا گروپ کے ذریعے لگایا جا سکتا ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے اس سے قبل متعدد مواقع پر بھارتی حکومت کو لکھے گئے مراسلے میں خاتون صحافی رعنا ایوب کے خلاف دھمکیوں اور قانونی طور پر ہراساں کیے جانے کے حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا۔