سکھ تنظیموں کا حیدر آباد میں سکھ لڑکی کی آبروریزی میں ملوث مجرموں کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ
جالندھر23 فروری(کے ایم ایس)بھارتی ریاست تلنگانہ کے دارلحکومت حیدرآباد میں سکھ لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے واقعے نے سکھوںمیں شدید غصہ پیدا کر دیا ہے۔ سکھ تنظیموں نے بہیمانہ واقعے کے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پنجاب کے شہر جالندھر میںمنعقدہ سکھ رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں حیدرآباد میں ہونے والے واقعات کی شدید مذمت کی گئی۔ کمیٹی کے سربراہ تیجندر سنگھ پردیسی، ہرپال سنگھ چڈھا، ہرپریت سنگھ نیتو، گرویدر سنگھ سدھو اور وکی خالصہ نے اس موقع پر کہا کہ اس طرح کے واقعات سے سکھ برادری میں کافی غصہ پایا جاتا ہے۔خبر رساں ادارے ساوتھ ایشین وائر کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ سکھ رہنماﺅں کہا کہ بھارت میں امن و امان مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے، خواتین محفوظ نہیں ہیں۔ انہوںنے آبروریزی کے ملزموں کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔ اجلاس میں ہرویندر سنگھ چٹکارا، ہرپریت سنگھ سونو، گرجیت سنگھ ستنامیاں، ہرپال سنگھ پالی چڈا، لکھبیر سنگھ لکھا، گرودیپ سنگھ لکی، منمیدر سنگھ بھاٹیہ، گرویدر سنگھ ناگی، ہرپریت سنگھ رابن، امندیپ سنگھ بگا، پربھجوت سنگھ خالصہ، جتندر سنگھ کوہلی، ہرجیت سنگھ۔ سنگھ بابا، سربجیت سنگھ کالدا، منجیت سنگھ وکی، کلدیپ سنگھ ویردی، پلویدر سنگھ بابا، ابھیشیک سنگھ، نوجوت سنگھ، ہرویدر سنگھ ببلو، سنی اوبرائے، تیجندر سنگھ سنت نگر، کملجیت سنگھ دھونی اور اوتار سنگھ اور دیگر موجود تھے۔