مقبوضہ جموں و کشمیر

انسانی حقوق کے بین الاقوامی ماہرین کا بھارت میں نسل کشی ُ کے بڑھتے ہوئے خطرات پر اظہار تشویش

واشنگٹن 23 فروری (کے ایم ایس)
ایمنسٹی انٹرنیشنل، جینوسائیڈ واچ اور یو ایس ہولوکاسٹ میموریل میوزیم اورانسانی حقوق کی دیگربین الاقوامی تنظیموں کے ماہرین نے بھارت میں بڑھتے ہوئے نفرت پر مبنی جرائم پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ مودی حکومت کے ہندوتوا پر مبنی ایجنڈے سے مسلمانوں اور عیسائیوں کی نسل کشی کاخطرہ لاحق ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت میں کشیدہ صورتحال سے پیدا ہونے والے خدشات پر غور کیلئے دنیا بھر میں بھارتی تارکین وطن کی تنظیمیں انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کے تعاون سے تین روزہ ورچوئل سربراہی اجلاس کی میزبانی کر رہی ہیں جس کا عنوان "بھارت نسل کشی کے واقعات روکنے میں مکمل طورپر ناکام "ہے۔20سے زیادہ تنظیموں کے عالمی اتحاد کے تعاون سے منعقد کئے گئے سربراہ اجلاس میں دنیا بھر سے انسانی حقوق کے معروف وکلا، نسل کشی کی روک تھام کے ماہرین، مذہبی رہنما، کارکن، قانون ساز اور انسانی حقوق کے علمبرار شرکت کر رہے ہیں ۔ بھارت میں نسلی کشی کے اعلانات دارلحکومت نئی دلی اور ہریدوار میںہندو انتہاپسندوں نے دو الگ الگ ہندو مذہبی پروگراموں کے دوران کئے تھے۔ماہرین نے بھارت میں فسطائی رجحانات کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں اور اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر اور تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات اور مسلمانوں کی نسل کشی پرپ اعلانات پر حکومت کی بے حسی سے بھارت میں بیس کروڑ مسلمانوں کیلئے انتہائی جابرانہ اور خطرناک صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔اجلاس کا مقصد بھارت کی صورتحال کے بارے میں آگاہی پید کرنا ،مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے تحفظ میں بین الاقوامی برادری کے کردار پر بات چیت کو آگے بڑھانا ہے۔ جنیو سائیڈ واچ کے سربراہ ڈاکٹر گریگوری سٹینٹن نے جو سمٹ کے شریک چیئرمین بھی تھے نے کہاکہ عالمی برادری کی یہ اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت میں لاکھوں مسلمان اور دیگر اقلیتوں کے خلاف ہلاکت خیز واقعات کو رکوانے کے لیے فوری کارروائی کرے۔ یورپ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم اسٹچنگ دی لندن سٹوری کی ایگزیکٹو ڈائریکٹرڈاکٹر ریتمبرا مانووی اورانڈین امریکن مسلم کونسل کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر رشید احمد نے بھی سربراہ اجلاس سے خطاب کیا اور تمام بھارتی شہریوں کیلئے امن اور انصاف کا مطالبہ کیا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button