مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں خواتین کی بے حرمتی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے

سرینگر08 مارچ (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنماو¿ں، سول سوسائٹی کے ارکان اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے آج خواتین کے عالمی دن کے موقع پر مظلوم کشمیری خواتین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ کشمیری خواتین کے لیے خواتین کے عالمی دن کی کوئی اہمیت نہیں ہے کیونکہ انہیں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میںبھارت نے خواتین کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کنن پوش پورہ سے لے کر شوپیاں میں عصمت دری اور دوہرے قتل تک مقبوضہ علاقے میں خواتین کی توہین کی بہت سی مثالیں موجود ہیں۔ترجمان نے کہا کہ جنسی تشدد کے علاوہ کشمیری خواتین کو سفاک بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نفسیاتی اور جسمانی تشدد کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں خواتین ایسی ہیں جنہیں 1989 سے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے اپنے شوہروں کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔
حریت رہنما سید بشیر اندرابی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مودی کی قیادت میں فسطائی بھارت مقبوضہ علاقے میں کشمیری خواتین کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجی کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کمزور کرنے کے لیے اکثر خواتین کو نشانہ بناتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ دن دور نہیں جب کشمیری خواتین کی قربانیوں کی بدولت کشمیری عوام آزادی سے ہمکنار ہونگے۔ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے ترجمان ایڈووکیٹ جی این شاہین نے سرینگر میں ایک بیان میں سیاسی وجوہات کی بنا پربھارت کی تہاڑ جیل میں نظر بند آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی اور مختلف جیلوں میں نظربند نصف درجن دیگرکشمیری خواتین کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ بار کے ترجمان نے خواتین کی مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں پر زوردیاکہ وہ بھارت پر دباو¿ ڈالیں کہ وہ جیلوں میں نظر بند کشمیری خواتین کو فوری طورپررہا کرے۔پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پرایک ویڈیو پیغام میں کشمیری خواتین کی حالت زارکو اجاگرکرتے ہوئے کہا کہ آج سب سے زیادہ کمزور اورتوہین آمیزسلوک کا نشانہ کشمیری خواتین ہیں جنہیں قابض بھارتی فورسز کی طرف سے بدترین مظالم کا سامنا ہے۔مشعال ملک نے جو جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی اہلیہ ہیں، کہا کہ کشمیر میں عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کنن پوش پورہ کا حوالہ دیا جہاں بھارتی فوجیوں نے درجنوں خواتین کی عصمت دری کی تھی۔ انہوں نے دنیا پر زوردیا کہ وہ گہری نیند سے جاگ جائے اور مظلوم کشمیری خواتین کے لیے آواز اٹھائے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button