مقبوضہ جموں و کشمیر

کشمیری صحافی فہد شاہ کی کالے قانون کے تحت نظربندی کی مذمت

سرینگر16مارچ (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپرنظر بند سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے معروف کشمیری صحافی فہد شاہ پر قابض انتظامیہ کی طرف سے کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
میرواعظ عمرفاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ صحافیوں اور میڈیا کوخوف و دہشت کا نشانہ بنانے کیلئے ان کے خلاف با ر بار اس کالے قانون کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حقائق اورسچ سامنے لانے والوں یا مودی کی فسطائی بھارتی حکومت اورمقبوضہ کشمیر میں اس کی قابض انتظامیہ پر تنقید کرنے والوں پر بغیر کسی الزام کے یہ کالا قانون لاگو کر کے انہیں برسوں تک کیلئے جیلوں میں ڈال دیاجاتا ہے ۔میرواعظ نے کہا کہ سینکڑوں حریت رہنمائ، کارکن، نوجوان اور صحافی اس کالے قانون کے تحت جیلوںمیں نظربند ہیں ۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ مقبوضہ علاقے میں مسلسل بنیادی انسانی حقوق پامال کئے جارہے ہیں اور اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیموں، میڈیا گروپوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کی باربار اپیلوں کے باوجودکالے قانون کے تحت نظربند افراد کو رہا نہیں کیاجارہا ہے۔ میرواعظ نے نظربندوں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے قابض انتظامیہ پر فہد شاہ اور بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں نظربند کشمیریوں کی فوری رہائی پرپھرزور دیا ۔
ادھر پاسبان حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین عزیر احمد غزالی نے مظفر آباد سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض انتظامیہ نے غیر قانونی طورپر نظربند کشمیریوں کے ساتھ تعصب اور ظلم و تشدد کی تمام حدیں پار کر لی ہیں ۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ تہاڑ جیل سمیت بھارت کی دور دراز جیلوں میں نظربند سینکڑوں کشمیریوں کو قیدیوں کے تسلیم شدہ تمام بنیادی حقوق سے محروم رکھاجارہا ہے ۔عزیر غزالی نے کہاکہ کشمیری نظربندوں کو علاج معالجے اور مناسب خوراک سے دانستہ طورپر محروم رکھا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری نظربندوں کی بھارتی جیلوں میں منتقلی ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کے متراد ف ہے ۔انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں کی فوری رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button