متنازعہ فلم کشمیر فائلز ہندو انتہاپسند تنظیموں کو آکسیجن فراہم کر رہی ہے ، سابق بھارتی رکن پارلیمنٹ
نئی دلی 28مارچ (کے ایم ایس)
بھارت کے سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب نے منتازعہ فلم ‘دی کشمیر فائلزپر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کا مستقبل اب تشدد پسند تنظیموں کے ہاتھوں میں ہے اور مودی کی سربراہی میں بی جے پی حکومت اپنی سیاست کے لیے اس طرح کی متنازعہ فلموں کو ٹیکس فری کر رہی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد ادیب نے ایک انٹرویو میں کہاکہ بھارت میں متنازعہ فلم کشمیر فائلز تشدد پسندہندوتوا تنظیموں کو آکسیجن فراہم کرنے کا کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ انہوں نے کہاکہ اس فلم کے ذریعے بھارت میں نفرت کی سیاست کو بڑھکانے کی کوشش کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب ایک نیاہندو مذہب تیار ہو گیا ہے، جس کا سناتن مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ مذہب صرف جے شری رام کے نعرے لگا کر مسلمانوں کا قتل عام کرتا ہے۔ ان کا مزیدکہنا تھا کہ اس فلم کے ذریعے ہندو انتہا پسند چاہتے ہیں کہ مسلمانوں سے نفرت کرنے والے ہندوئوں کی تعداد بڑھ کر 80سے 90فیصد تک ہوجائے۔محمد ادیب نے کہا کہ بھارت کا مستقبل اب ہندو انتہاپسند تنظیموں کے ہاتھوں میں ہے اور بی جے پی حکومت اپنی سیاست کے لیے اس طرح کی فلموں کو ٹیکس فری کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ سنیما ہالوں میںمسلمانوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی جاتی ہے اور نفرت انگیزمناظر والی ویڈیوز منظر عام پر آ رہی ہیں جس سے واضح ہواتا ہے کہ بھارت کس سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔