ممبئی ہائی کورٹ:مالیگائوں بم دھماکہ،مرکزی ملزم کرنت پروہت کی عدالتی سماعت پر اسٹے کی درخواست مسترد
نئی دلی یکم اپریل (کے ایم ایس )ممبئی ہائی کورٹ نے2008کےمالیگائوں بم دھماکہ کے مقدمے کی روزانہ جاری عدالتی سماعت پر اسٹے دینے کی مقدمے کے کلیدی ملزم لیفٹیننٹ کرنل شری کانت پروہت کی درخواست مسترد کر دی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جسٹس پی آر ورالے اور جسٹس ایس ایم موڈک پر مشتمل ممبئی ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے اس سلسلے میں کرنت پروہت کی درخواست کی سماعت کی ۔ سماعت کے دوران جمعیت علماء ہند کی جانب سے دھماکے کے متاثرین کی نمائندگی کرنے والے سینئروکیل ایڈووکیٹ بی اے دیسائی نے عدالت کو بتایا کہ ملزم پرمالیگائوں بم دھماکے سمیت سنگین نوعیت کے متعددالزامات عائد ہیں ۔2008میں ہونے والے اس دھماکے میں متعدد افراد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ملزم بم دھماکے کی سازش کا اہم کردار ہے اورعدالت پہلے ہی 246گواہوں کے بیانات قلمبند کر چکی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملزم کے خلاف مقدمے کی سماعت درمیان نہیں روکی جانی چاہیے ۔ ہائی کورٹ نے مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی ملزم کرنل پروہت اور دیگرکی عرضداشتوں پر ایک ساتھ سماعت کرنے کاحکم دیااور مقدمے کی روزانہ کی بنیاد پر جاری سماعت پر اسٹے دینے کی استدعا مستر د کر دی ۔ ممبئی ہائی کورٹ میںمقدمے کی آئندہ سماعت 21جون کو ہوگی۔
واضح رہے کہ ممبئی کی این آئی اے کی خصوصی عدالت مالیگائوں دھماکے کے ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر،کرنل پرساد پروہت، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف مقدمے میں گواہوں کے بیانات قلمبند کر رہی ہے۔قابل ذکر ہے کہ جمعیت علماہند بم دھماکے کے متاثرین کو انصاف دلوانے کیلئے ان کی قانونی مدد جاری رکھے ہوئے ہے ۔