مقبوضہ جموں و کشمیر

کشمیری پنڈتوں کو اپنے تحفظ کے لئے بھارتی فوجیوں کی ضرورت نہیں: پنڈت کار کن

سرینگر04 اپریل (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میںایک کشمیری پنڈت کارکن موہت بھان نے جو 1990میں وادی کشمیر چھوڑ کر 2018میں واپس آیا تھا، کہا ہے کہ انہیں اپنے تحفظ کے لیے کسی سیکورٹی یا سابق فوجیوں کی ضرورت نہیں کیونکہ بنیادی طور پر اس اقدام کا مقصد مقبوضہ جموں وکشمیر میںآبادی کا تناسب تبدیل کرناہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پنڈت کارکن موہت بھان نے دو منٹ کی ویڈیو میں کہا کہ وہ گزشتہ تین سال سے کئی دیہات اور شہروں میں رہے اور انہیں کبھی خطرہ محسوس نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیرآنے کے لیے ہمیں کسی سیکورٹی یا سابق فوجیوں کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام یا مقامی لوگ میری اصل ڈھال ہیں۔ مقامی مسلمان میرے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلتے ہیں اور انہوں نے مجھے احساس دلایا کہ میں کسی اور کے مقابلے میںعام کشمیریوں کے ساتھ ر محفوظ ہوں۔یہ بات قابل غور ہے کہ بی جے پی لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن سبرامنیم سوامی نے ہفتے کے روز وادی کشمیر کا دورہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کشمیری پنڈت واپس وادی کشمیر جانا چاہتے ہیں توان کی حفاظت کے لیے سابق فوجیوں کو کشمیر میں آباد کیا جانا چاہیے۔ موہت بھان نے کہا زیادہ تر کشمیری پنڈت سبرامنیم سوامی کے بیان کو مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ میں سبرامنیم سوامی کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ آر ایس ایس کے ایجنڈے کی وکالت کر رہے ہیں جو بنیادی طور پر وادی کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لیے وضع کیا گیا ہے۔انہوں نے سوامی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کشمیری پنڈتوں کو اپنی سیاست کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ ہم ہر روز دیکھ سکتے ہیں کہ کشمیری پنڈتوں کا ایک نیا ٹھیکیدار ہمارا درد بیچنے اور اپنا ایجنڈا بیچنے کے لیے ہمارے دکھوں کا استعمال کررہا ہے۔موہت بھان نے کہا کہ سابق بھارتی فوجیوں کو آباد کرنے کے اقدام کامقصد وادی کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ ایجنڈا کشمیری پنڈتوں کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button