بھارت

بھارت میں بڑھتی ہوئی مذہبی منافر ت پر جماعت اسلامی ہند کا اظہار تشویش

نئی دلی 07اپریل (کے ایم ایس)
جماعت اسلامی ہند نے بھارت میں فرقہ وارانہ منافرت،مہنگائی اور بے روزگاری پر تشویش ظاہر کی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق امیر جماعت اسلامی سید سعادت اللہ حسینی کی صدارت میں نئی دلی میں جماعت اسلامی ہند کی مرکزی مشاورتی کونسل کے تین روزہ اجلاس میں ان مسائل پر غورو خوص کیاگیا اور قراردادیں منظور کی گئیں۔ اجلاس میں حجاب پر پابندی کے کرناٹک ہائی کورٹ کے متنازعہ فیصلے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہاگیا ایک طرف یہ فیصلہ ہندوستان کے آئین کی دفعہ15جو مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک سے تحفظ فراہم کرتی ہے کے بالکل برعکس ہے جبکہ دوسری طرف یہ دفعہ14کے تحت مساوات کے حق، دفعہ 19کے تحت اظہار رائے کی آزادی، دفعہ21رازداری اور دفعہ25ضمیر کی آزادی میں درج دیگر بنیادی حقوق کی بھی خلاف ہے۔کونسل نے مزید کہا خواتین کی تعلیم بھارت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ اس کے باوجود یونیفارم کے نام پر اس متنازعہ فیصلے نے طالبات کے سامنے حجاب اور تعلیم کے درمیان انتخاب کا سوال کھڑا کر دیا ہے۔ ملک کی بیٹیوں کو ایسے حالات میں دھکیلنا، جہاں انھیں اپنے مذہب اور ضمیر کے مطابق تعلیم اور لباس میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، ملک کے باضمیر شہریوں کے لیے پریشانی کا باعث ہونا چاہیے ۔ عدالت کو اس بات میں الجھنا نہیں چاہیے کہ مذہب میں کیا ضروری ہے اور کیا نہیں ہے۔ یہ علمائے کرام اور مذہبی اسکالرز کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان مسائل پر فیصلہ کریں۔جماعت اسلامی ہند کی مرکزی مشاورتی کونسل نے امید ظاہر کی کہ سپریم کورٹ ہائی کورٹ کی طرف سے پیدا کی گئی الجھن کو دور کرتے ہوئے جلد از جلد مسلم طالبات کو اپنی مذہبی شناخت کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے کے بنیادی حق کو بحال کرے گا۔بھارت میں بڑھتی ہوئی مذہبی منافرت ، مہنگائی اور بے روزگاری پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کونسل نے کہا کہ ملک میں مذہبی منافرت کو ایک منصوبہ بند طریقے سے پھیلا جارہا ہے اور تعلیمی ، ثقافی اور سیاسی ہر شعبے میں فرقہ وارانہ منافر ہر جگہ موجود ہے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button