مقبوضہ جموں و کشمیر

حریت رہنما ئوں کاکشمیری سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ

APHCسرینگر17 اپریل (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے بھارت اور علاقے کی مختلف جیلوں میں نظر بند تمام حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
زمرودہ حبیب نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیا کہ سینکڑوں حریت رہنما اور کارکن مختلف جیلوں میں نظر بند ہیں اور حکام عدالتی ہدایات کے باوجود انہیں رہا نہیں کر رہے۔ انہوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارت کے نوآبادیاتی اقدامات کا سخت نوٹس لیں اور کشمیری سیاسی نظربندوں کے انسانی حقوق کا احترام کرانے کے لیے بھارتی حکمرانوں پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔انہوں نے آزادی پسند رہنما ایس حمید وانی کو ان کے 24ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ بھارتی پولیس نے ایس حمید وانی کو 18اپریل 1998کو سرینگر کے علاقے صورہ سے گرفتار کر کے دوران حراست شہید کیا تھا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں جمیل میر اور ڈاکٹر مصعب نے سرینگر میں ایک مشترکہ بیان میں غیر قانونی طور پر نظر بند تمام حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے آزادی پسند عوام اپنے پیدائشی حق ، حق خودارادیت کے حصول کے لیے پرامن جدوجہد کر رہے ہیں لیکن بھارتی فورسز نے ہزاروں کشمیریوں کو جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات میں پھنسا کر بھارت اور کشمیر کی مختلف جیلوں میں بند کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طورپر نظربند سیاسی رہنمائوں میں حریت چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، غلام قادر بٹ، نعیم احمد خان، محمد یوسف میر، ایاز اکبر، الطاف احمد شاہ، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، فاروق احمد ڈار، شاہد الاسلام، غلام احمد گلزار، محمد رفیق گنائی، مشتاق الاسلام، حیات احمد بٹ، محمد یوسف فلاحی، سید شاہد یوسف شاہ، سید شکیل یوسف شاہ اور فیاض احمد زرگرشامل ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ غیر قانونی طور پر نظر بندتمام حریت رہنماں اور کارکنوں کی رہائی کے لئے اپنا کرداراداکریں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button