ہندو انتہا پسند تنظیم شری رام سینا کاکرناٹک حکومت کو 9مئی سے پہلے مساجد سے لائوڈ اسپیکر ہٹانے کا الٹی میٹم
نئی دلی 21اپریل (کے ایم ایس)
بھارت میں ہندو انتہاپسند تنظیم شری رام سینا کے سربراہ پرمود متالک نے کرناٹک حکومت کو 9 مئی تک ریاست بھر کی مساجد سے لائوڈ اسپیکر ہٹانے کا الٹی میٹم دیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پرمود متالک نے خبردار کیا ہے کہ اگرمساجد سے لائوڈ اسپیکر 9مئی تک نہ ہٹائے گئے تو ہندوتواکارکن مختلف مندروں اور مٹھوں سے ہندو ئوں کے مذہبی بھجن اور دیگر گیت گانا شروع کر دیں گے ۔ انہوں نے نئی دلی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ریاستی حکومت مساجد سے لائوڈ اسپیکر ہٹانے کے سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کرنے سے کیوں ڈر رہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہم نے 9 مئی سے مختلف مندروں اور مٹھوں سے دن میں پانچ بار لائوڈ اسپیکر پر ہنومان چالیسہ، اومکارا اور بھجن بجانے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کے خلاف پولیس کی کارروائی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں پرمود متالک نے کہاکہ ایسا کرنے سے قبل پولیس کو سب سے پہلے مساجد سے لائوڈ اسپیکر ہٹانے چاہئیں۔ اگر پولیس صرف ہمارے ساتھ ایسا کرتی ہے تو نتائج کی ذمہ دار پولیس ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ بھارت میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے لیے کانگریس پارٹی بھی ذمہ دار ہے کیونکہ وہ سوشلسٹ ڈیموکریٹک پیپلز فرنٹ جیسی تنظیموں کی حمایت کرتی ہے، جو ملک میں دہشت گردی کو فروغ دینے والے بنیاد پرست ہیں۔