صحافیوں کو مودی حکومت کی تعریف نہ کرنے پر سزا دی جا رہی ہے: عمرعبداللہ
سرینگر28 اپریل (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ علاقے میں صحافیوں کو مودی حکومت اور اس کے حمایتیوں کی تعریف نہ کرنے پر سزا دی جا رہی ہے۔
عمر عبداللہ نے سرینگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو پہلے تعریف کمانے کے لیے کچھ کرنا چاہیے پھر تعریف کی توقع رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ صحافیوں کو حکومتی لائن پر نہ چلنے کی سزا دی جا رہی ہے۔عمر عبداللہ نے بجلی کے بحران پر بھی مایوسی کا اظہار کیا جس نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سحری اور افطار کے اوقات سے پہلے بجلی بند کر دی جاتی ہے۔ انہوں نے استفسار کہا کہ دن کے وقت بجلی بند کیوں نہیں کی جاتی۔بھارت میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے پر عمر عبداللہ نے کہا کہ مسلمانوں کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے اور انہیں ان کے مذہبی عقائد اور طرز زندگی پر نشانہ جا رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ اگر دیگر مذہبی مقامات کو لاﺅڈ سپیکر استعمال کرنے کا حق ہے تو مساجد کو کیوں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے کسی دوسرے مذہبی مقام پر لاو¿ڈ اسپیکر کے استعمال کے بارے میں کبھی کچھ نہیں کہا۔ عمر عبداللہ نے بھارتی ریاست کرناٹک میں حلال گوشت کے تنازع کے بارے میں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمیں کیوں کہتے ہیں کہ حلال گوشت نہ بیچیں،ہمارا مذہب ہمیں حلال گوشت کھانے کا کہتا ہے۔ کیا کسی مسلمان نے آپ کو حلال کھانے پر مجبور کیا ہے ، آپ اس طرح کھاتے ہیں جس طرح آپ کھانا پسند کرتے ہیں اور ہم وہی کرتے ہیں جس طرح ہمیں پسند ہے۔