مقبوضہ کشمیر :5اگست2019کے بعد سے 428کشمیریوں کو شہید کیاگیا
اسلام آباد14 ستمبر (کے ایم ایس )
غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کشمیریوں کے بین الاقوامی طورپر تسلیم شدہ حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کو کمزور کرنے کیلئے بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیری عوام کے قتل عام کا سلسلہ مسلسل جاری ہے ۔ کشمیریوں کے اس ناقابل تنسیخ حق کی ضمانت اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں میں انہیں دی گئی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں کوئی بھی دن ایسا نہیں گزرتا جب قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں کسی بے گناہ کشمیری کو نہ شہید کیا جاتاہو جو کہ مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کی نسل کشیُ کی منظم کارروائی کا ایک حصہ ہے ۔گزشتہ روز راجوری میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ایک اور کشمیری نوجوان کی شہادت کے بعدمقبوضہ جموں وکشمیرمیں مودی حکومت کے 5اگست 2019کے غیرقانونی اقدام کے بعد سے اب تک شہید ہونے والے کشمیری نوجوانوںکی تعدادبڑھ کر 428ہو گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق جنوری 1989سے رواں سال 31اگست تک مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے 95ہزار861کشمیریوں کو شہید کیا ہے ۔ رپورٹ میں افسوس ظاہر کیاگیا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں نہتے کشمیریوں کے قتل میں ملوث بھارتی فوجیوںکو سزائیں دینے کی بجائے انہیں انعام واکرام سے نوازا جاتا ہے کیونکہ مقبوضہ علاقے میں رائج کالے قوانین کے تحت بھارتی فوجیوںکو نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی مکمل چھوٹ حاصل ہے ۔ رپورٹ میں بھارتی تسلط سے اپنی مادر وطن کی آزادی کے کشمیری عوام کے پختہ عزم کا حوالہ دیتے ہوئے کہاگیا ہے کہ کشمیری نوجوانوں کی قربانیوں نے بھارتی تسلط سے آزادی کی کشمیریوںکی جدوجہد میں نئی روح پھونک دی ہے ۔ رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیاگیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میںنہتے کشمیریوں کا قتل عام بند کرانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے ۔