پاکستان، او آئی سی مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھائے: فاروق رحمانی
اسلام آباد 14مئی (کے ایم ایس)کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر محمد فاروق رحمانی نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں پاکستان اور اسلامی تعاون تنظیم پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی میں اٹھانے کے لیے عملی اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت کی ضرورت ہے کہ جیلوں اور تفتیشی مراکز کے اندر یا باہر کشمیر ی نوجوانوں کو جسمانی اور ذہنی طورپر مفلوج کرنے کے لئے ان کے خلاف مختلف طریقوں سے جاری منظم دہشت گردی اور تشدد کا نوٹس لیا جائے۔محمدفاروق رحمانی نے کہا کہ تفتیش کاروں کی مرضی کے مطابق معلومات کے حصول کے لیے حراستی کیمپوں میں کشمیری نظربندوں کو تشدد کا نشانہ بنانا ایک معمول بن چکا ہے۔ اس خوفناک عمل سے ایک قیدی یا تو اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتاہے یا اپناذہنی توازن کھودیتا ہے۔ اس کے بعد اس کے خلاف جھوٹے الزامات کی فرد جرم عائد کی جاتی ہے جس کے نتیجے میں اس پر انسداد دہشت گردی کے مختلف قوانین کے تحت مقدمہ چلایاجاتا ہے اور ملزم کو عمر قید یا سزائے موت بھی دی جا سکتی ہے۔انہوں نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں پیش آنے والے ان واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سلامتی کونسل اوراقوام متحدہ میں پاکستان اور او آئی سی کے مستقل نمائندوں پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ میں ایسے اقدامات کریں جس سے سفارتی حلقوں کوبالخصوص اور یورپ ، برطانیہ ، ایشیا، افریقہ اورامریکہ میں بالعموم رائے عامہ کو متحرک کیا جا سکے۔ فاروق رحمانی نے مطالبہ کیا کہ کشمیری سیاسی رہنمائوں کے خلاف مقدمات واپس لیے جائیں اور ہر نظربندسیاسی رہنما اور کارکن کو اپنے دفاع کے لیے کھلی سماعت کے منصفانہ عمل کو یقینی بنایا جائے۔