سری رنگا پٹنم کی تاریخی مسجد بھی ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر
بھوپال 21 مئی( کے ایم ایس) بھارتی ریاست کرناٹک کے ضلع مانڈیا کے سری رنگا پٹنم قصبے کی تاریخی مسجد کو بھی ہندﺅں نے اپنے نشانے پر رکھتے ہوئے اسکا معائنہ اور سروے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ قبل ازیں ہندﺅں کے مطالبے پر بنارس کی گیاں واپی مسجد کے سروے کا کام شروع کر دیا گیا ۔ اب ہندﺅں نے کرناٹک اور مدھیہ پردیش کی کئی دیگر تاریخی مسجد پر اپنا دعویٰ کرنا شروع کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انتہا پسند ہندوﺅں نے مدھیہ پردیش کے علاقے دھار میں واقع مسجد کمال مولا پر بھی تنازعہ کھڑا کر دیا ہے ۔ ہندو تنظیموں نے مسجد کمال مولا کو نہ صرف راجہ بھوج کی بھوج شالہ سے تعبیر کیا ہے اور اسکا بھی گیان واپی مسجد کی طرز پر سروے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ہندو توا کے ہری شنکر جین نے مسجد کے سروے کے حوالے سے اندور کوٹ میں عرضی دائر کردی ہے ۔ ہری شنکر نے ہی گیان واپی مسجد کے حوالے سے بھی عدالت میں عرضی دائر کی تھی۔ یاد رہے کہ مسجد کمال مولا کی تعمیرخلجی دور میں کی گئی تھی اور اب آٹھ سو برس بعد ہندوﺅں نے مسجد کے حوالے سے تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔