مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ کشمیر:تحریک آزادی کی حمایت کی آڑ میں مزید کشمیری ملازمین کو برطرف کرنے کی تیاریاں

سرینگر24مئی (کے ایم ایس)
غیر قانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں مودی کی فسطائی بھارتی حکومت تحریک آزادی کشمیر کی حمایت کی آڑ میں مقبوضہ علاقے کے مختلف محکموں سے مزید کشمیری ملازمین کو برطرف کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں آزادی پسند تنظیموں کے ساتھ روابط کے الزام میں مزید کشمیری سرکاری ملازمین بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے ریڈار پر ہیں اورخدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ انہیں جلد ملازمت سے برطرف کردیا جائے گا۔ جو لوگ ایجنسیوں کے ریڈار پر ہیں ان کا تعلق کشمیر یونیورسٹی کے تدریسی اور غیر تدریسی عملے سے ہیں جبکہ ان میں سے بعض مقبوضہ کشمیرکی انتظامیہ میں بھی کام کر رہے ہیں۔قابض حکام نے انٹیلی جنس ایجنسیوں سے کہا ہے کہ وہ یونیورسٹی، اسکول اور سرکاری دفاتر کے ان ملازمین کی فہرست تیار کریں جو مبینہ طور پر آزادی پسند تنظیموں سے ہمدردی رکھتے ہیں یا طلبا اور مقامی لوگوں میں آزادی کے جذبات پھیلا رہے ہیں۔اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے ایسے سرکاری ملازمین اور اساتذہ کی 3 کیٹیگریز تیار کی ہیں اور یونیورسٹی کے اساتذہ میں سے 15 پروفیسرز یا لیکچرار ان کے ریڈار پر ہیں اور ان میں سے 3کے خلاف فوری کارروائی پرزوردیاگیا ہے۔حال ہی میں کشمیر یونیورسٹی کے ایک پروفیسر الطاف حسین پنڈت اور ایک اسکول ٹیچر محمد مقبول حجام کو مبینہ طور پر بھارت مخالف سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے الزام میں نوکریوں سے برطرف کر دیا گیا تھاجبکہ گزشتہ 2 برس کے دوران مجموعی طورپر اب تک 38کشمیری سرکاری ملازمین کو انکی نوکریوں سے برطرف کیاگیا ہے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button