پاکستان کی جموں وکشمیرجیسے دیرینہ تنازعات بارے قراردادوں پر عملدرآمد میں دوہرے معیار پر اظہارتشویش
نیو یارک03 جون (کے ایم ایس)
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان نے جموں و کشمیر جیسے دیرینہ تنازعات کے بارے میں قرار دادوں پر عملدرآمد میں مخصوص طرز عمل اور دوہرے معیار پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے قائم مقام مندوب عامرخان نے نیو یارک میں” بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزیوں پر جواب دہی اور انصاف کے عمل کو مضبوط بنانے” سے متعلق ایک اعلی سطح کے مباحثے کے دوران کہا کہ تحفظ کی ذمہ داری جیسے تصورات خصوصا اس وجہ سے متنازعہ ہیں کیونکہ ان کا اطلاق صرف سیاسی مقاصد کیلئے زیر غور آتا ہے۔ منیر اکرم نے کہا کہ جموں و کشمیر ایسے ظالمانہ قبضے کی ایک واضح مثال ہے جہاں دہائیوں سے عالمی قانون پامال کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 75برس سے بھارت نہ صرف کشمیری عوام کو ان کا خودارادیت کا حق دینے سے مسلسل انکار کررہا ہے بلکہ وہ عالمی قانون کی سنگین اور منظم خلاف ورزیاں بھی جاری رکھے ہوئے ہے ۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ 5 اگست2019 کے بعد بھارت مقبوضہ علاقے کی مسلمان اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے سوچے سمجھے منصوبے پر عمل پیرا ہے جو چوتھے جینوا کنونشن اور عالمی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ ان عالمی جرائم کے واضح ثبوت کا فوری نوٹس لے اور بھارتی حکام اور اہلکاروں سے ایسی سرگرمیوں اور عالمی قانون کی سنگین خلاف ورزیوں پر جواب طلب کرے۔