جموں

مقبوضہ وادی کشمیر سے سینکڑوں پنڈت خاندان رات گئے جموں منتقل

مودی حکومت کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے پنڈتوں کو وادی چھوڑنے پر مجبور کر رہی ہے
سرینگر04 جون (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سیکڑوں کشمیری پنڈت خاندان جمعرات کو رات گئے وادی کشمیر میں اپنی خصوصی کالونیاںچھوڑ کر جموں چلے گئے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی قیادت میں فسطائی بھارتی حکومت کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی کی راہ ہموار کرنے کے لیے کشمیری پنڈتوں کو وادی سے چلے جانے پر مجبور کر رہی ہے۔منگل کو ضلع کولگام میں نامعلوم مسلح افراد کی طرف سے ایک خاتون ٹیچر کو گولی مار کر ہلاک کیے جانے کے چند گھنٹے بعد کشمیری پنڈت ملازمین کی ایک تنظیم نے دھمکی دی تھی کہ اگر بھارتی حکومت نے انہیں 24 گھنٹوں میں محفوظ مقامات پر منتقل نہیں کیا تو وہ وادی کشمیر چھوڑ دیں گے۔
وادی کشمیر میں پنڈتوں کی کالونیاں جمعہ کو ویرانی کا منظر پیش کر رہی تھیں جب سینکڑوں ملازمین جموں چلے گئے۔ بڈگام کی شیخ پورہ کالونی جس میں تقریباً 400 پنڈت خاندان رہتے تھے، صرف 30 خاندان اپنے بچوں کے سکول سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے یہاں موجود رہے۔ کچھ خاندانوں نے ٹیکسیاں کرایہ پر لیں جبکہ بہت سے اپنی گاڑیوں کے ذریعے یہا ں سے چلے گئے۔شیخ پورہ کے علاوہ اسلام آباد، کپواڑہ اور بارہمولہ میں قائم کالونیوں میں بھی گزشتہ را ایسے ہی مناظر دیکھے گئے، جہاں سے 50 فیصد سے زیادہ خاندان چلے گئے ہیں۔کشمیر کے پنڈت رہنما اوتار بھٹ نے کہا کہ کرائے کے مکانوں میں رہنے والے تمام ملازمین جموں کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔ کپواڑہ کیمپ کے 120 خاندانوں میں سے 100 سے زیادہ جموں کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔اسلام آباد کے ویسو کیمپ کے 600 خاندانوں میں سے تقریباً 350 گھر چھوڑ چکے ہیں جبکہ بارہمولہ می 120 خاندانوں میں سے 60 سے زیادہ لوگ چلے گئے ہیں۔د
دریں اثنا، سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے اپنے بیانات میں کہا کہ نریندر مودی کی قیادت میںفسطائی بھارتی حکومت مسلمانوں کی نسل کشی کی راہ ہموار کرنے کے لیے کشمیری پنڈتوں کو وادی سے چلے جانے پر مجبور کر رہی ہے۔انہوںنے نامعلوم حملہ آوروں کی طرف سے کشمیری پنڈتوں کی ٹارگٹ کلنگ کے حالیہ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی مقبوضہ جموںوکشمیر کے سابق گورنر جگموہن ملہوترا کے نقش قدم پر چل رہی ہے جس نے کشمیریوں کی جاری جدوجہد کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کے لیے 90 کی دہائی میں سب سے پہلے وادی سے پنڈتوں کے نام نہاد اخراج کا ڈرامہ رچایا تھا۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا کہ بی جے پی حکومت اب تاریخ کو دہرانے پر تلی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طریقہ کار اور حکمت عملی ایک جیسی ہے تاہم مقاصد مختلف ہیں۔ 1990 میں پنڈتوں کو وادی سے نکالنے کے پیچھے حکومت کا مقصد جدوجہد آزادی کو بدنام کرنا تھاجبکہ اس بار نسل پرست بی جے پی حکومت کے منصوبے اس سے کہیں زیادہ خطرناک ہیں۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا کہ مودی حکومت مقبوضہ جموںو کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button