مودی کی قیادت میں مسلمانوں کیخلاف جنگی جرائم کے بعد اب مذہب پر حملے شروع ہو گئے ہیں، ڈاکٹر قبلہ ایاز
اسلام آباد07جون (کے ایم ایس)
اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز، پاکستان علما کونسل کے چیئرمین و رکن اسلامی نظریاتی کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی اور رکن اسلامی نظریاتی کونسل صاحبزادہ حسان حسیب الرحمان نے کہا ہے کہ بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی ترجمان نوپور شرما اور نوین کمار جندال کی طرف سے پیغمبر اسلام ۖ اور ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ کی شان میں گستاخی سے دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈاکٹر قبلہ ایاز ، حافظ طاہر محمود اشرفی اور صاحبزادہ حسیب الرحمان نے اسلام آباد سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہاکہ بھارتی حکمران جماعت کی ترجمان کی طرف سے اس قسم کی مذموم حرکت کا واضح مطلب ہے کہ بھارتی حکومت ہندوستان میں اسلاموفوبیا کا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی کی قیادت میں مسلمانوں کے خلاف مسلسل جنگی جرائم کے بعد اب مذہب پر حملوں کا سلسلہ بھی شروع کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے توہین رسالت کی مرتکب رہنما کی پارٹی رکنیت معطل کرنا کافی نہیں جب تک قانونی کارروائی کرکے قرار واقعی سزا نہیں دی جاتی یہی سمجھا جائے گا کہ یہ مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا بھارتی حکومت کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے۔بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ انتہائی متعصبانہ سلوک کیا جارہا ہے، موجوہ حکومت ہندو توا کی پالیسی پر گامزن ہے، قدیمی مساجد کو مندروں میں تبدیل کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ تمام اقدامات بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ایک منظم مہم کا حصہ ہیں، دنیا کی تمام انسانی حقوق کی تنظیموں کا فرض بنتا ہے کہ وہ ان معاملات کا نوٹس لیں اور بھارتی حکومت کو مسلم کش اقدامات سے باز رکھنے اور اس پر مذہبی آزادی کی مسلسل خلاف ورزیوں کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر پابندیاں لگوانے کے لیے کردار ادا کریں۔