آزاد کشمیر

” ڈیموکریٹک حریت فرنٹ “کا گستاخانہ بیانات دینے والے بی جے پی عہدیداروں کو کڑی دینے کا مطالبہ

اسلام آباد 11 جون (کے ایم ایس) جموں وکشمیر ڈیموکریٹک حریت فرنٹ (ڈی ایچ ایف) نے پیغمبر اسلامﷺ کے بارے میں بی جے پی عہدیداروں کے گستاخانہ بیانات کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مجرموں کے خلاف مقدمہ چلائے اور انہیں کڑی سزا دے تاکہ مستقبل میں کوئی بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے کی جسارت نہ کرسکے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈی ایچ ایف کے رہنماو¿ں الطاف حسین وانی، نذیر احمد میر، محمد اشفاق بروال، قاضی محمد عمران، منظور احمد وانی، خالد شبیر، نذیر احمد کرنائی اور سید گلشن اقبال نے یک مشترکہ بیان میں توہین آمیز بیانات پر اپنے غم وغصے کا اظہار کیا۔ انہوںنے کہا کہ پارٹی سے معطلی کافی نہیں بلکہ ان تمام لوگوں کے خلاف مقدمہ چلایا جائے جنہوں نے توہین آمیز بیانات دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی نسل پرست حکومت ان مجرموں کو بچا رہی ہے جو پارٹی کے ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے نفرت اور تقسیم کو ہوا دے رہے ہیں۔ انہوں نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں وسیع پیمانے پر مظاہروں اورغم و غصے کی لہر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی مذموم اور دانستہ اشتعال انگیزیوں سے مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی کے دور میں بھارتی ایک انتقامی ملک بن گیا ہے جو مسلمانوں کی تذلیل کرنے میں خوش ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اس گھناو¿نے جرم میں ملوث مجرموں کا احتساب نہ کیا گیا تو صورتحال خطرناک رخ اختیار کر سکتی ہے۔
دریں اثناءڈی ایچ ایف کے رہنماو¿ں نے شہدائے چھوٹہ بازار سرینگر کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ اس ہولناک قتل عام نے ان کشمیریوں کو ایک نہ ختم ہونے والے کرب میں مبتلا کر دیا ہے جن کے عزیز و اقارب کو 1991 میں آج کے دن بھارتی قابض فورسز اہلکاروں نے بے دردی سے شہید کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں خواتین اور بچوں سمیت 30 سے زائد افراد شہید ہوئے تھے لیکن 31 برس کا ایک طویل عرصہ گزرنے کے باوجود مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی۔ڈی ایچ ایف کے رہنماو¿ں نے کہا کہ جب تک تنازعہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل نہیں کیا جاتا چھوٹہ بازار جیسے اندوہناک واقعات رونما ہوتے رہیں گے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button