مقبوضہ جموں وکشمیر: لوگوں کو امرناتھ یاترا سے قبل جعلی بھارتی آپریشن کا خدشہ
اسلام آباد، 23 جون (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں امرناتھ یاترا سے قبل بھارتی پیرا ملٹری کے چالیس ہزار اضافی اہلکاروں کی تعیناتی نے کشمیریوں میں شدید تشویش پیدا کر دی ہے اور انہیں خدشہ ہے کہ بھارت پلوامہ طرز کا ایک اور جعلی آپریشن کر سکتا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی حکومت کی طرف سے 30 جون سے 11 اگست تک امرناتھ یاترا کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی ہدایت پرامرناتھ یاترا کے علاقوں میں چالیس ہزار اضافی فورسز اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ یاترا کے راستوں کی ڈرون کیمرو ں کے ذریعے بھی نگرانی کی جائے گی۔ مقبوضہ جموںوکشمیر کے لوگوں کو خدشہ ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے بارے میں اپنے مذموم ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے ا مرناتھ یاترا کو دہشت گردی کے ایک موقع کے طور پر استعمال کر سکتا ہے اور ایک جعلی آپریشن کر کے اسکا الزام پاکستان پر ڈال سکتا ہے جیسا کہ اس نے 2008 کے ممبئی حملوں، پٹھان کوٹ ایئر بیس حملے اور 2019کے پلوامہ حملے کے وقت کیا تھا۔ بھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جعلی بھارتی آپریشن کے امکانات اس وقت کافی زیادہ ہیں کیونکہ متنازعہ قانون سازی اور بھارتی حکومت کے دیگر اقدامات نے مسلمانوں ، سکھوںاور کسانوں کو سڑکوں پر آنے پر مجبور کر دیاہے ۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں بڑھتے ہوئے مظالم اور انتہا پسند پالیسیوں کے سبب نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کو دنیا بھر میں تنقید کا سامنا ہے لہذا عالمی کی توجہ ہٹانے کیلئے بھی بی جے پی جعلی آپریشن کر سکتی ہے۔