بھارت: ہندو فرقہ پرست عناصر نے مسلمانوں کا جینا دوبھر کردیا
نئی دلی02جون( کے ایم ایس)بھارت میں فرقہ پرست ہندو عناصر نے ملک کی سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کا جینا دو بھر کر دیا ہے اور وہ مسلسل غیر یقینی کی صورتحال میں جی رہے ہیں ۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ریاست اترپردیش کے شہر متھرا میں ایک مسلمان ہوٹل مالک نے جسکا خاندان قریباًنصف صدی سے زائد عرصے سے شہر میں ایک ریسٹورنٹ چلا رہا ہے، دعوی ٰ کیا ہے کہ اس نے ہوٹل سے متعلق ہر چیز تبدیل کر دی ہے جس میں ہوٹل کا نام ، عملہ حتیٰ کی غذ ا بھی شامل ہیں۔ریسٹورنٹ کے چھبیس سالہ ملک محمد جمیل کا کہا ہے کہ شہر میں مسلمان ہوا بڑا مشکل ہے اور انہیں مسلسل شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔انہوںنے شہر کے دار یسی روڈ پر واقع اپنے ریسٹورنٹ کا نام تاج محل سے بدل کر رائل فیملی ریسٹورنٹ رکھ دیا ہے ۔ جمیل نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ یہ ریسٹورنٹ کئی دہائیوں سے انکے خاندان کی آمدنی کا ذریعہ ہے ۔ جیل نے کہا کہ انہوںنے ہندﺅں کے خوف کی وجہ سے اپنے آٹھ مسلمان ملازمین کو نکال دیا ہے ۔ انہوںنے لاچارگی سے کہا کہ ہمارے پاس اپنی شاخت کو چھپانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تاکہ ہم روزی روٹی کما سکیں۔جمیل نے کہا کہ ہمیں صرف ویجیٹیرین غذا فروخت کرنے کی اجازت ہے ۔ انہوںنے مزید بتایا کہ میں نے کیش کاﺅنٹر پر بیٹھنا بھی بند کر دیا ہے کہ میری شکل وصورت دیکھ کر گاہک بھاگ نہ جائیں۔جمیل نے کہا کہ اتنا کچھ کرنے کے باوجود فرقہ پرست عناصر ابھی بھی چین سے کام نہیں کرنے نہیں دیتے اور میں انکے نشانے پر ہوں۔ انہوںنے کہا کہ میر آمدن جو پہلے چودہ تا پندرہ ہزار ہوا کرتی تھی اب گھٹ کر تین تا چار ہزار یومیہ رہ گئی ہے۔