بھارتی فورسز شوپیان میں زبردستی لوگوں کی گاڑیاں چھین رہی ہیں : محبوبہ مفتی
سرینگر25جون (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںپیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بھارتی فورسز شوپیان میں لوگوں سے زبردستی گاڑیاں چھین رہی ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے ہفتے کے روز سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قابض انتظامیہ پر زوردیا کہ وہ نظربند نوجوانوں کی فہرست اور ان کی نظربندی کا مقام منظر عام پر لائے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز نے حال ہی میں شوکت احمد شیخ نامی ایک ڈرائیور کو اسی طرح کے ایک واقعے میں استعمال کیا۔بعد میں اسے شوپیاں کے علاقے سیدو سے گرفتار کیا اور کپواڑہ میں ایک جعلی مقابلے میں قتل کردیا۔انہوں نے کہاکہ کچھ دن پہلے شوکت شوپیاں کے علاقے سیدو میں گرفتار ہوا تھا ۔ اس کے دس دن بعد پولیس نے بتایا کہ اسے کپواڑہ میں گرفتار کیا گیا اور قتل کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ وہ کپواڑہ کیسے پہنچا جب وہ شوپیاں میں پولیس کی حراست میں تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف اچانک مقابلوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے اور دوسری طرف مارے جانے والے نوجوانوںکے اہل خانہ کو ان کی میتیں دینے سے انکارکیا جا رہا ہے۔انہوں نے حال ہی میںسرینگر میں جائیدادوںکو قبضے میں لینے کو چیلئج کرتے ہوئے کہا کہ پولیس قانون نہیں ہے۔ ایسے معاملات میں تفتیش کہاں ہے؟ محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارت کی کئی ریاستوں میں مسلمانوں کے گھروں پر بلڈوزر چلائے جا رہے ہیں اور یہاں کشمیر میں گھروں کو یہ کہہ کرضبط کیا جارہا ہے کہ وہ عسکریت پسندی کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔انہوں نے عوام سے اتحاد کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری عوام امید کھو دینے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی خوف ، ناامیدی اور بے بسی کے جذبات کو فروغ دینا چاہتی ہے لیکن ہم ا یسا نہیں ہونے دیں گے۔